امریکی سینیٹ نے لوریتا لِنچ کی بطور اٹارنی جنرل نامزدگی کی توثیق کردی ہے، جنھیں پانچ ماہ قبل صدر براک اوباما نے نامزد کیا تھا۔
قانون کے نفاذ کے اس اعلیٰ ترین عہدے پر لِنچ پہلی سیاح فام خاتون ہوں گی، جو ایرک ہولڈر کی جگہ لیں گی جو اس عہدے پر فائز پہلے افریقی امریکن تھے۔
صدر اوباما نے ایک بیان میں کہا ہے کہ لِنچ کی توثیق امریکہ کے لیے نیک فال ثابت ہوگی۔
بقول صدر،’وہ ایک سخت گیر، منصفانہ سوچ کی حامل اور قابل عزت تجربہ کار استغاثہ کی علامت بن کر ایک کلیدی عہدے پر فائز ہوں گی، جو فوجداری قانون میں اصلاحات کے لیے ایوان کے دونوں اطراف کی ترجمان ہوں گی‘۔
صدر نے کہا کہ وہ متعدد قلمدانوں پر نگاہ رکھیں گی، جس میں انسداد دہشت گردی، ووٹنگ کے حقوق، بدعنوانی اور امیر طبقے سے متعلق جرائم کے معاملات شامل ہیں۔
لِنچ کے لیے مشہور ہے کہ وہ کسی لگی لپٹی میں یقین نہیں رکھتیں۔ لیکن، کئی ریپبلیکنز اُن کے مخالف ہیں، کیونکہ امی گریشن پر وہ صدر اوباما کے انتظامی اقدامات کی حامی ہیں۔
سینیٹ میں نامزدگی پر رائے دہی کے وقت موافقت میں 56 اور مخالفت میں43 ووٹ پڑے، جب کہ ایوان کو تمام صدارتی نامزدگیوں کی منظوری دینا ہوتی ہے۔