تارکینِ وطن کے ایک اور قافلے کی اطلاعات کے پیش نظر، امریکی فوج کو اریزونا سے ٹیکساس سٹی کے ’ایگل پاس‘ پر تعینات کیا جا رہا ہے، تاکہ وہاں داخل ہونے والی بندرگاہوں کی نگرانی کے کام کو ٹھوس بنایا جا سکے۔
کیپٹن بِل سپارکس نے بدھ کے روز اخباری نمائندوں کو بتایا کہ ’’قائم مقام وزیر دفاع شناہن نے ڈیوٹی پر مامور تقریباً 250 فوجی اہلکار وہاں تعینات کرنے کا اختیار دیا ہے‘‘۔
اُنھوں نے بتایا کہ اس میں ملٹری پولیس، طبی اہلکار اور انجینئر شامل ہیں جو داخل ہونے والی بندرگاہوں کی سیکورٹی کو مضبوط بنائیں گے۔
محکمہٴ ہوم لینڈ سیکورٹی کی وزیر، کرسٹن نیلسن نے منگل کے روز لکھا ہے کہ 2000 مہاجرین پر مشتمل ایک قافلہ ٹیکساس سرحد کی جانب بڑھ رہا ہے۔ اُنھوں نے مزید کہا کہ ’’محکمہ وہ تمام اقدامات کرے گا جس سے قانون نافذ کرنے والے اہل کاروں کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے‘‘۔
ٹیکساس کے محکمے برائے عوامی تحفظ نے ایگل پاس کی جانب ریاستی پولیس بھی روانہ کر دی ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کے روز ایک ٹوئیٹ میں کہا ہے کہ ’’ہم نے اضافی فوج روانہ کی ہے۔ اگر ضروری ہوا تو ہم انسانی دیوار تشکیل دیں گے۔ اگر ہمارے پاس ایک حقیقی دیوار ہوتی تو ایسا کرنا غیر ضروری کام ہوتا‘‘۔
دریں اثنا، میکسیکو کے گورنر نے ریاست کی زیادہ تر نیشنل گارڈ ٹروپس کو امریکہ میکسیکو سرحد سے ہٹا دیا ہے۔