واشنگٹن —
امریکی وزیر ِدفاع چک ہیگل اور ان کے چینی ہم منصب کے درمیان منگل کے روز بیجنگ میں ہونے والی ایک میٹنگ کے دوران خطے میں چین کی پالیسیوں کے حوالے سے سخت الفاظ کا تبادلہ ہوا۔
چک ہیگل چین کے تین روزہ سرکاری دورے پر ہیں جس کا مقصد امریکہ اور چین کے درمیان فوجی تعلقات مضبوط بنانا ہے۔
امریکی وزیر ِدفاع نے نومبر میں مشرقی بحیرہ ِ چین میں جاپان کے ساتھ متنازعہ علاقے پر چین کی طرف سے اپنی دفاعی فضائی حدود وضع کرنے کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
امریکی وزیر ِ دفاع کا کہنا تھا کہ، ’امریکہ کا موقف اس حوالے سے بہت واضح رہا ہے۔ پہلی بات تو یہ ہے کہ ہر قوم کو اپنی دفاعی فضائی حدود وضع کرنے کا حق ہے مگر ایسا یکطرفہ طور پر بغیر کسی مشاورت کے نہیں کیا جا سکتا‘۔
چک ہیگل کا مزید کہنا تھا کہ، ’اس طرح کے اقدامات سے تناؤ اور غلط فہمیوں کو جنم ملتا ہے جو بعد میں خطرناک صورت اختیار کر سکتے ہیں‘۔
امریکی وزیر ِدفاع جاپان کے دورے کے بعد چین پہنچے تھے۔ اپنے دورہ ِجاپان کے دوران چک ہیگل کا صحافیوں سے ملاقات میں کہنا تھا کہ چین کو اپنے پڑوسیوں کے ساتھ زیادہ بہتر اور لحاظ کا رشتہ استوار کرنا چاہئیے۔
امریکی وزیر ِ دفاع کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے چینی وزیر ِدفاع چینگ وینکوین کا موقف تھا کہ چین جاپان کو کبھی بھی بے جا طور پر نہیں اکسائے گا مگر دوسری جانب اپنی حدود کا دفاع کرنے کے لیے ہمیشہ چوکس رہے گا۔
جاپان کے ساتھ متنازعہ جزیروں کے معاملے پر چینی وزیر ِدفاع چینگ وینکوین کا کہنا تھا کہ، ’چین یہ معاملہ باہمی افہام و تفہیم سے حل کرنے کے لیے تیار ہے اور ان ملکوں سے بات چیت پر تیار ہے جو اس معاملے میں براہ ِ راست شریک ہیں‘۔
چک ہیگل چین کے تین روزہ سرکاری دورے پر ہیں جس کا مقصد امریکہ اور چین کے درمیان فوجی تعلقات مضبوط بنانا ہے۔
امریکی وزیر ِدفاع نے نومبر میں مشرقی بحیرہ ِ چین میں جاپان کے ساتھ متنازعہ علاقے پر چین کی طرف سے اپنی دفاعی فضائی حدود وضع کرنے کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
امریکی وزیر ِ دفاع کا کہنا تھا کہ، ’امریکہ کا موقف اس حوالے سے بہت واضح رہا ہے۔ پہلی بات تو یہ ہے کہ ہر قوم کو اپنی دفاعی فضائی حدود وضع کرنے کا حق ہے مگر ایسا یکطرفہ طور پر بغیر کسی مشاورت کے نہیں کیا جا سکتا‘۔
چک ہیگل کا مزید کہنا تھا کہ، ’اس طرح کے اقدامات سے تناؤ اور غلط فہمیوں کو جنم ملتا ہے جو بعد میں خطرناک صورت اختیار کر سکتے ہیں‘۔
امریکی وزیر ِدفاع جاپان کے دورے کے بعد چین پہنچے تھے۔ اپنے دورہ ِجاپان کے دوران چک ہیگل کا صحافیوں سے ملاقات میں کہنا تھا کہ چین کو اپنے پڑوسیوں کے ساتھ زیادہ بہتر اور لحاظ کا رشتہ استوار کرنا چاہئیے۔
امریکی وزیر ِ دفاع کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے چینی وزیر ِدفاع چینگ وینکوین کا موقف تھا کہ چین جاپان کو کبھی بھی بے جا طور پر نہیں اکسائے گا مگر دوسری جانب اپنی حدود کا دفاع کرنے کے لیے ہمیشہ چوکس رہے گا۔
جاپان کے ساتھ متنازعہ جزیروں کے معاملے پر چینی وزیر ِدفاع چینگ وینکوین کا کہنا تھا کہ، ’چین یہ معاملہ باہمی افہام و تفہیم سے حل کرنے کے لیے تیار ہے اور ان ملکوں سے بات چیت پر تیار ہے جو اس معاملے میں براہ ِ راست شریک ہیں‘۔