واشنگٹن —
عالمی اقتصادی فورم نے کہا ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی معیشت کا اعزاز رکھنے والے امریکہ کی دیگر عالمی معیشتوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت کم ہورہی ہے ۔
جنیوا میں قائم تنظیم نے بدھ کو جاری کی جانے والی اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ گو کہ امریکہ اب بھی جدت پسندی کے معاملے میں باقی دنیا سے آگے ہے لیکن تیزی سے بڑھتے مالیاتی خسارے پر قابو پانے میں امریکی سیاست دانوں کی ناکامی اور وسائل نہ ہونے کے باوجود سرکاری اخراجات میں اضافے کے باعث امریکہ کی معاشی مسابقت میں کمی آرہی ہے۔
'ورلڈ اکنامک فورم' نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ امریکہ کا کاروباری طبقہ امریکی عوام کے ملک کی سیاسی قیادت پر عدم اعتماد اور امریکی حکومت کی بظاہر عدم فعالیت پر تشویش کا شکار ہے۔
مختلف ممالک کی معیشتوں کی مسابقتی صلاحیت کے بارے میں فورم کی حالیہ رپورٹ میں امریکہ دو درجے تنزلی کے بعد ساتویں نمبر پر آگیا ہے اور یہ مسلسل چوتھا سال ہے جب امریکہ کو اس فہرست میں تنزلی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
کل 144 ممالک کی معیشتوں کے جائزے پر مشتمل اس رپورٹ میں سوئٹزرلینڈ کو مسلسل چوتھے برس دنیا کی سب سے موثر مسابقتی صلاحیت کی حامل معیشت قرار دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سوئٹرزلینڈ کی اس اعلیٰ کارکردگی کا سبب اس کا بہترین نظامِ تعلیم اور سوئس کاروباری طبقے کی جانب سے تحقیق و ترقی (ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ) کی مد میں کیے جانے والے خاطر خواہ اخراجات ہیں۔
رپورٹ میں سوئٹزرلینڈ کے بعد سنگاپور، فن لینڈ، سوئیڈن اور نیدرلینڈز سرِ فہرست ہیں جب کہ برونڈی، سیرالیون، ہیٹی، گنی اور یمن کی معیشتوں کی مسابقتی صلاحیت کو کم ترین قرار دیا گیاہے۔
دنیا کی دوسری بڑی معیشت چین کا فہرست میں 29 واں نمبر ہے جسے گزشتہ برس کی فہرست کے مقابلے میں تین درجے تنزلی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
جنیوا میں قائم تنظیم نے بدھ کو جاری کی جانے والی اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ گو کہ امریکہ اب بھی جدت پسندی کے معاملے میں باقی دنیا سے آگے ہے لیکن تیزی سے بڑھتے مالیاتی خسارے پر قابو پانے میں امریکی سیاست دانوں کی ناکامی اور وسائل نہ ہونے کے باوجود سرکاری اخراجات میں اضافے کے باعث امریکہ کی معاشی مسابقت میں کمی آرہی ہے۔
'ورلڈ اکنامک فورم' نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ امریکہ کا کاروباری طبقہ امریکی عوام کے ملک کی سیاسی قیادت پر عدم اعتماد اور امریکی حکومت کی بظاہر عدم فعالیت پر تشویش کا شکار ہے۔
مختلف ممالک کی معیشتوں کی مسابقتی صلاحیت کے بارے میں فورم کی حالیہ رپورٹ میں امریکہ دو درجے تنزلی کے بعد ساتویں نمبر پر آگیا ہے اور یہ مسلسل چوتھا سال ہے جب امریکہ کو اس فہرست میں تنزلی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
کل 144 ممالک کی معیشتوں کے جائزے پر مشتمل اس رپورٹ میں سوئٹزرلینڈ کو مسلسل چوتھے برس دنیا کی سب سے موثر مسابقتی صلاحیت کی حامل معیشت قرار دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سوئٹرزلینڈ کی اس اعلیٰ کارکردگی کا سبب اس کا بہترین نظامِ تعلیم اور سوئس کاروباری طبقے کی جانب سے تحقیق و ترقی (ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ) کی مد میں کیے جانے والے خاطر خواہ اخراجات ہیں۔
رپورٹ میں سوئٹزرلینڈ کے بعد سنگاپور، فن لینڈ، سوئیڈن اور نیدرلینڈز سرِ فہرست ہیں جب کہ برونڈی، سیرالیون، ہیٹی، گنی اور یمن کی معیشتوں کی مسابقتی صلاحیت کو کم ترین قرار دیا گیاہے۔
دنیا کی دوسری بڑی معیشت چین کا فہرست میں 29 واں نمبر ہے جسے گزشتہ برس کی فہرست کے مقابلے میں تین درجے تنزلی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔