امریکی بحریہ کا کہنا ہے کہ اس نے متنازع اسپراٹلی جزائر کے قریب اپنے ایک تباہ کن بحری جہاز کو گزار کے بحیرہ جنوبی چین میں اپنے بحری حقوق اور آزادیوں کا پر زور اظہار کیا ہے۔
امریکی ساتویں بیڑے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یو ایس ایس بین فولڈ بحری جہاز کے ذریعے ہفتے کو بحیرہ جنوبی چین میں ' نیوی گیشن' آپریشن کیا گیا ہے۔ جس کا مقصد سمندری حقوق، آزادیوں اور اس کے جائز استعمال کو برقرار رکھنا ہے جن کی بین الاقوامی قانون کے مطابق اجازت ہے۔
امریکی بحریہ کا یہ آپریشن چین ، ویت نام اور نائیوان کی طرف سے بے ضرر سمندری نقل و حرکت پر عائد پابندیوں کو چیلنج کرتا ہے۔
خیال رہے کہ نیویگیشن کی آزادی کو جدید تجارت کے لیے ضروری سمجھا جاتا ہے کیوں کہ یہ سامان کی نقل و حمل کا ذریعہ ہے۔
امریکی بحریہ نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ امریکہ تمام اقوام کے لیے ایک اصول کے طور پر جہاز رانی کی آزادی کو برقرار رکھتا ہے۔
یاد رہے کہ چین بحریہ جنوبی کے سمندر پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کرتا ہے تاہم ایک بین الاقوامی ٹربیونل نے چین کےان دعووں کو کالعدم قرار دیا ہے لیکن اس نے چین کو آبی گزرگاہ میں مصنوعی جزیرے بنانے سے نہیں روکا۔
کئی ایشیائی ممالک نے بھی بحیرہ جنوبی چین پر ملتے جلتے دعووں کا اعلان کیا ہے۔
دوسری طرف چین کا کہنا ہے کہ وہ بحری جہازوں کے گزرنے کو نہیں روکتا اور اس نے امریکہ پر ایسے دعووں سے پریشانی پیدا کرنے کا الزام لگایا ہے۔
چین نے بحیرہ جنوبی جزائر میں ایئر پورٹس بھی بنا رکھے ہیں۔ جس نے بین الاقوامی خدشات کو جنم دیا ہے کہ بیجنگ ان جزائر کے ساتھ کیا کرنا چاہتا ہے۔