امریکی محکمہ خارجہ نے اتوار کے روز باجوڑ میں ایک سیاسی ریلی پر خود کش حملے کی ایک مرتبہ پھر مذمت کی ہے۔ جمیعتِ علماء اسلام (ف) کے اس سیاسی اجتماع کے دوران دھماکے میں کم از کم 54 افراد ہلاک اور 120 سے زیادہ زخمی ہو گئے تھے۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے معمول کی پریس بریفنگ میں باجوڑ حملے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر دلی افسوس اور متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا،"پاکستانی عوام کو دہشت گردوں سے بہت نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ ہم پاکستانی عوام کی مقابلے اور تباہ کن حملے سے سنبھلنے کی صلاحیت پر یقین رکھتے ہیں۔"
انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کو اس طرح کی دہشت گردی کا شکار نہیں ہونا چاہئیے جو بلا شبہ امن اور جمہوری معاشروں کی توہین ہے۔
ملر نے کہا، ہم پاکستانی حکومت کی دہشت گردی سے نمٹنے کی ان کوششوں کی حمایت کرتے ہیں جو اس انداز میں کی جائیں کہ قانون کی حکمرانی کو فروغ اور انسانی حقوق کو تحفظ ملے۔
افغانستان کی سرزمین کے پاکستان کے خلاف حملوں میں استعمال نہ ہونے کے بارے میں حالیہ دوحہ مزاکرات میں کسی یقین دہانی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ترجمان ملر نے کہا کہ ہم نے اس میٹنگ میں اور طالبان کے ساتھ دیگر میٹنگز اور رابطوں میں ہمیشہ واضح کیا ہے کہ یہ اہم ہے کہ طالبان افغانستان کو دہشت گرد حملوں کے لیے کوئی اڈا نہ بننے دیں۔
ان سے سوال کیا گیا کہ آیا پاکستان نے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے امریکہ سے کسی قسم کی مدد کی کوئی درخواست کی ہے تو ترجمان ملر نے کہا کہ اس بارے میں دونوں ملکوں کے درمیان کسی گفتگو پر وہ بات نہیں کریں گے مگر یہ ضرور کہیں گے کہ امریکی محکمہ خارجہ پاکستان میں انسدادِ دہشت گردی کی صلاحیت سازی سے متعلق متعدد پروگراموں کے لیے فنڈز مہیا کرتا ہے جن میں توجہ قانون کے نفاذ اور انصاف کی فراہمی پر مرکوز ہو اور ہم ایسا کرتے رہیں گے۔
سی پیک منصوبے کے دس سال مکمل ہونے پر چین کے نائب وزیرِ اعظم کے دورہ پاکستان اور پاکستان اور چین کے تعلقات کے بارے میں سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان ملر نے کہا، "اقتصادی میدان میں پاکستان کی کامیابی کے لیے ہماری حمایت غیر متزلزل ہے اور ہم تجارت مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے ساتھ مسلسل رابطہ رکھیں گے۔"
انہوں نے کہا، "سرمایہ کاری کے روابط ہمارے دو طرفہ تعلقات کے لیے ہمیشہ ہماری ترجیح رہیں گے۔ ہم کسی بھی ملک میں بہتر حکمرانی، طویل المدت استعداد کی تعمیر،اور مارکیٹ کے موافق رجحانات کو ترجیح دیتے ہیں جو نجی شعبے کی، پیداوار اور ترقی برقرار رکھنے کے بہترین راستے پر نشوو نما کا موقع فراہم کریں۔"
ملر نے مزید کہا، "ہم اس تجارت اور سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرتے ہیں جوپیداوار اور ترقی کو فروغ دے لیکن ہم ان تمام معاملات میں شفافیت، پائیدار مالیاتی طریقوں اور قومی اعدادوشمار کے تحفظ پر زور دیتے رہیں گے۔ تاکہ پاکستان اور اس کے شراکت داروں دونوں کے باہمی مفادات کو یقینی بنایا جا سکے۔"
تاہم ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ ہم نے عوامی جمہوریہ چین اور کچھ دیگرممالک کی پاکستان کے ساتھ سرمایہ کاری میں ہمیشہ ایسا ہوتے نہیں دیکھا، لیکن شفافیت اور قرضوں کے ذمہ دارانہ انتظام کو فروغ دینے والی سرمایہ کاری ہمارے نزدیک مناسب ہے۔
فورم