صومالیہ میں شدت پسند تنظیم 'الشباب' کے ایک قافلے پر امریکی ڈرون نے مبینہ طور پر میزائل حملہ کیا ہے۔
صومالی حکام نے 'وائس آف امریکہ' کی صومالی سروس کو بتایا ہے کہ ڈرون نے جمعرات کی شب جنوب مغربی قصبے بردہیئر کے نزدیک ایک گاڑی پر میزائل فائر کیا۔
حکام کے مطابق انہیں علاقے میں موجود ذرائع نے بتایا ہے کہ گاڑی میں 'الشباب' کی سکیورٹی سروس 'امنیات' کا سربراہ عدن غرار سوار تھا۔
انٹیلی جنس حکام کے مطابق غرار ان مسلح ملزمان سے رابطے میں تھا جنہوں نے 2013ء میں کینیا کے 'ویسٹ گیٹ' نامی شاپنگ مال پر حملہ کیا تھا۔ اس حملے میں 60 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
ذرائع نے 'وائس آف امریکہ' کو بتایا ہے کہ میزائل حملے میں گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی ہے لیکن تاحال یہ واضح نہیں کہ آیا حملے میں عدن غرار بھی ہلاک ہوا ہے یا نہیں۔
اس ڈرون حملے سے چند گھنٹے قبل 'الشباب' نے صومالیہ کے ایک مرکزی سیاسی رہنما پر حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی جس میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
یہ حملہ جمعرات کو بیدووا کے قصبے میں واقع شریف حسن شیخ کی سرکاری رہائش گاہ اور دفتر پر کیا گیا تھا۔ شریف حسن صومالیہ کی پارلیمان کے سابق اسپیکر اور صومالیہ کی جنوب مغربی ریاست کے موجودہ سربراہ ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق حملہ آوروں نے پہلے رہائش گاہ کے باہر کار بم دھماکہ کیا تھا جس کے بعد انہوں نے رہائش گاہ پرتعینات محافظوں پر فائر کھول دیا تھا۔
حکام کے مطابق مرنے والوں میں کم از کم تین حملہ آور، تین صومالی اور دو ایتھوپیا کے فوجی اہلکار شامل ہیں جو صومالیہ میں تعینات افریقی یونین کے فوجی مشن کا حصہ تھے۔
اطلاعات ہیں کہ شریف حسن اس حملے میں محفوظ رہے ہیں۔
القاعدہ سے منسلک 'الشباب' نے حالیہ مہینوں کے دوران صومالیہ کے کئی سیاست دانوں اور ارکانِ پارلیمان پر حملے کیے ہیں جب کہ شدت پسند تنظیم گزشتہ سال کے دوران دو بار موغادیشو میں قائم صدارتی محل پر بھی حملے کرچکی ہے۔