امریکہ میں نو ماہ کے دوران گذشتہ ہفتے پہلی بار بے روزگاری الاؤنس کے لیے درخواست دینے والوں کی تعداد اپنی کم ترین سطح پر رہی، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ میں ، جہاں بے روزگاری دوبرسوں سے بلند چلی آرہی ہے، ملازمتوں کی صورت حال بہتر ہونا شروع ہوگئی ہے۔
امریکی محکمہ محنت کی جانب سے جمعرات کو جاری ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں پہلی بار بے روزگاری الاؤنس کے لیے درخواست دینے والوں کی تعداد میں 23 ہزار افراد کی کمی ہوئی ، جس کے بعد یہ تعداد گھٹ کر تین لاکھ 81 ہزار رہ گئی ہے۔
نومبر میں بے روزگاری کی سطح میں معمولی کمی ہونے کے بعد اب یہ شرح 8.6 فی صد ہے، جواب بھی امریکہ میں بے روزگاری کی معمول کی سطح سے بلند ہے۔
کئی معاشی ماہرین کا کہناہے کہ بے روزگاری کی بلند شرح مارکیٹ کی سرگرمیوں پر اثرڈالتی ہے جس سے زیر گردش سرمایہ کم ہوجاتا ہے۔ ماہرین کا کہناہے کہ امریکی معیشت کی بحالی میں سب سے بڑی رکاوٹ بے روزگاری کی بلند سطح ہے کیونکہ یہاں کی اقتصادی سرگرمیوں کا زیادہ تر انحصار صارفین کی طلب پر ہوتا ہے۔
جولائی، اگست اور ستمبر کی سہ ماہی میں امریکی معیشت کی افزائش دو فی صد سالانہ کی شرح سے ہوئی۔
ماہرین کا کہناہے کہ سال کے آخری تین مہینوں میں کرسمس کی خریداریوں کے باعث یہ شرح بہتر ہونے کا امکان ہے ، بشرطیکہ یورپ کے قرضوں کا بحران مزید خراب ہو کر سرمایہ داروں اور صارفین کے اعتماد کو متاثر نہ کرے۔