رسائی کے لنکس

امریکی اور جنوبی کوریا کی گاڑیوں کی فروخت میں نمایاں اضافہ


امریکی اور جنوبی کوریا کی گاڑیوں کی فروخت میں نمایاں اضافہ
امریکی اور جنوبی کوریا کی گاڑیوں کی فروخت میں نمایاں اضافہ

دوسری جانب دنیا کی سب سے بڑی موٹر ساز کمپنی ٹویوٹا کی فروخت میں 23 فی صد اور ہونڈا کی گاڑیوں کی فروخت 28 فی صد تک گر گئی ہے، جس کی وجہ جاپان میں سونامی سے ان کی فیکٹریوں کو پہنچنے والا نقصان ہے۔

امریکہ اور جنوبی کوریا کی موٹر سازی کمپنیوں کا کہناہے کہ معیشت کے بارے میں لوگوں کے خدشات کے باوجود جولائی کے مہینے میں امریکی گاڑیوں کی فروخت میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

جولائی میں امریکہ کے سب سے بڑے موٹر ساز ادارے جنرل موٹرز کی گاڑیوں کی فروخت میں تقریباً آٹھ فی صد اضافہ ہوا۔

جنرل موٹرز نے منگل کے روزکہا کہ اس کی کم ایندھن استعمال کرنے والی گاڑی شیورلیٹ کروز کی مانگ میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا ہے جب کہ اس کی پک اپ اور کراس اور گاڑیوں کی فروخت بھی بڑھی ہے۔

امریکہ کی دوسری بڑی موٹرساز کمپنی فورڈ نے کہاہے کہ پچھلے سال جولائی کے مقابلے میں اس کی فروخت میں نو فی صد اضافہ ہوا ہے اوراس کی سب سے زیادہ بکنے والی گاڑی فورڈ ایکسپلورر رہی ۔ ایک اور موٹر ساز ادارے کرئسلر نے، جو اب اٹلی کی فیٹ کمپنی کے تحت کام کررہاہے، کہاہے کہ اس کی گاڑیوں کی فروخت میں 20 فی صد اضافہ ہوا ہے جب کہ سب سے زیادہ مانگ اس ایس یوویز گاڑیوں کی رہی۔

گاڑیوں کی فروخت میں اضافے کے باوجود امریکی موٹرساز کمپنیوں کا کہناہے کہ امریکی معیشت کی کمزور حالت کے باعث صارفین بدستور خدشات کا شکار ہیں اور قومی قرضوں کے حالیہ بحران نے بہت سے صارفین کو خوف میں مبتلا کردیا ہے۔

جنوبی کوریا کی دوموٹرساز کمپنیوں نے بھی منگل کو اپنی جاری کردہ رپورٹوں میں اپنے منافع میں اضافے کی خبر دی ہے۔

ہونڈائی نے کہاہے کہ پچھلے سال جولائی کے مقابلے میں اس کی فروخت میں 10 فی صد اضافہ ہواہے۔ کیا موٹرز کا کہناہے کہ اس کی فروخت 29 فی صدتک بڑھ گئی ہے۔

جب کہ جاپان کی دو بڑی موٹرساز کمپنیوں کو مارکیٹ میں اپنا مقام برقرار رکھنے کے لیے سخت جدوجہد کرنا پڑ رہی ہے۔

دنیا کی سب سے بڑی موٹر ساز کمپنی ٹویوٹا نے کہا ہے کہ اس کی فروخت میں 23 فی صد کمی ہوئی ہے جب کہ ہونڈا کا کہناہے کہ اس کی گاڑیوں کی فروخت 28 فی صد تک گر گئی ہے۔ ان دنوں کمپنیوں کو مارچ کے مہینے میں جاپان میں آنے والے تباہ کن زلزلے اور سونامی سے شدید نقصان پہنچا ہے ۔ کیونکہ جاپان میں تیار ہونے والے گاڑیوں کے پرزوں کی برآمدات متاثر ہونے سے دنیا بھر ان کی گاڑیوں کی پیداوار میں خلل پڑا۔

XS
SM
MD
LG