امریکہ میں قانون کی تعلیم حاصل کرنے والوں کو نہ صرف کلاس روم میں سخت محنت کرنی پڑتی ہے بلکہ دوران تعلیم ایک وکیل کی طرح اپنی صلاحتوں کا اظہار بھی کرنا ہوتا ہے۔ جس کے لیے یہاں قانون کی تعلیم فراہم کرنے والے کالجز اور یونیورسٹیز انہیں مختلف مواقع فراہم کرتے ہیں۔
امریکی یونیورسٹیوں میں وکالت کی تعلیم حاصل کرنے والے طالب علموں کے لیے کلینیکل لا نامی ایک منفرد پروگرام بھی موجود ہے، جس کے ذریعے انہیں تعلیم کے دوران ایک وکیل کی طرح عدالتی کاروائی کا تجربہ حاصل کرنے کا موقع ملتا ہے ۔اگرچہ یہ پروگرام امریکہ میں 60 کی دہائی میں شروع کیا گیا تھا لیکن آج کل قانون پڑھنے والے اکثر طالب علم اس کی طرف زیادہ مائل ہو رہے۔
امریکن یونیورسٹی میں کلینیکل لا کے ڈائریکٹر پروفیسر رابرٹ ڈینیس ٹین کا کہنا ہے کہ اس پروگرام کے ذریعے نہ صرف طلبا کو وکالت کا حقیقی تجربہ حاصل ہوتا ہے بلکہ وہ ان لوگوں کی مدد بھی کر سکتے ہیں جو وکلا کی فیس ادا کرنے کی استطاعت نہیں رکھتے۔
اس طریقہ کار کے مطابق طالب علم ایسے لوگوں کا مقدمہ لڑتے ہیں جن کے پاس وکیل نہیں ہوتا۔ وہ خود سے کورٹ میں مقدمہ دائر کرتے ہیں اور اپنے اساتذہ سے صرف مدد لے سکتے ہیں ۔
طلبا کے لیے کلینیکل لاجیسے پروگرام نہ صرف ان کے اعتماد میں اضافہ کرتے ہیں بلکہ ان کے لیے تعلیم مکمل کرنے کے بعد ملازمت کے مواقع بھی بڑھا دیتے ہیں۔
پروفیسر ڈینیس ٹین کا کہنا ہے کہ ایسے پروگرامز پاکستان اور بھارت جیسے کم ترقی یافتہ یا ترقی پذیر ممالک میں بھی شروع کرنے کی ضرورت ہے، جو وہاں کے کم آمدنی والے طبقوں کے لیے انصاف کی فراہمی کا ایک ذریعہ بھی بن سکتا ہے۔