امریکی قانون ساز آنے والے دنوں میں متوقع ووٹنگ سے پہلے ملک کے قرض لینے کی حد کو بڑھانے کے معاہدے کی تفصیلات کا جائزہ لے رہے ہیں، جب کہ صدر جو بائیڈن اور ایوان کے اسپیکر کیون میکارتھی دونوں نے ان سے اسے منظور کرنے پر زور دیا ہے۔
اس تجویز میں جنوری 2025 تک موجودہ 31.4 ٹریلین ڈالر قرض کی حد کو ختم کرنا اور دو سالہ بجٹ ڈیل شامل ہے جو اکتوبر سے شروع ہونے والے مالی سال میں وفاقی اخراجات کو ایک سطح پر رکھے اور اگلے 12 مہینوں میں اسے 2025 میں 1 فیصد تک بڑھائے۔
سمجھوتے کے پیکج کے دیگر حصوں میں ٹیکس وصولی، ایجنسی میں مزید ایجنٹوں کی بھرتی میں کمی،ریاستوں کی جانب سے وفاقی حکومت کو 30 ارب ڈالر کی اس رقم کی واپسی جو کورونا وائرس وبائی امداد میں انہیں دی گئی تھی،اور غذائی امداد کے حصول کےلئے ان لوگوں کےلیے عمر کی حد 50 سے بڑھاکر 54 سال کرنا شامل ہیں ،جنہیں کام کرنے کی ضرورت ہے۔
ہفتوں کی بات چیت کے بعد بائیڈن اور میکارتھی ہفتے کو رات گئے معاہدے پر پہنچے۔
قرض کی حد میں اضافہ نہ ہونے کی صورت میں حکومت کے پاس جون کے شروع میں اپنے بلوں کی ادائیگی کے لیے رقم ختم ہو جائے گی۔
صدربائیڈن نے اتوار کو وائٹ ہاؤس میں کہا کہ معاہدہ ایک بدترین ممکنہ بحران سے روکے گا ۔ ڈیفالٹ جو ہماری قوم کی تاریخ میں پہلی بار واقع ہوتا۔ اس سے ایک تباہ کن ڈیفالٹ کا خطرہ ٹل گیاْ۔
کیپٹل پر معاہدے کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے میکارتھی نے کہاکہ اب آخر میں اراکین مل کر اس کا جائزہ لے کر اسے منظور کر سکتے ہیں۔
اور ایسے میں جب کہ دونوں رہنماؤں نے معاہدے کی حمایت کا اظہار کیا، پارٹی کے نظریاتی بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے ترقی پسند ڈیموکریٹک قانون سازوں اور پارٹی کے دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے ریپبلکنز نے فوری طور پر مخالفت کا اظہار کیا۔
وزیر خزانہ جینٹ ییلن نے کانگریس کو خبردار کیا تھا کہ قرض کی حد کو بڑھانے کی ضرورت ہے تاکہ حکومت مزید رقم ادھار لے، ورنہ امریکی حکومت کے پاس 5 جون کو اپنے موجودہ بلوں کی ادائیگی کے لیے نقد رقم ختم ہو جائے گی۔
اس معاہدے میں بائیڈن کے طلباء کے قرضوں کی مد میں بیس ہزار دالر تک کی رقم معاف کرنے کے منصوبے کو بھی باقی رکھاگیا ہے لیکن اس میں کہا گیا ہے کہ قرض وصول کنندگان کو وہ ادائیگیاں شروع کرنی ہوں گی جو کورونا وائرس وبا کے دوران روک دی گئی تھیں۔
ایوان میں ایک سو دو رکنی ہاؤس پروگریسو کاکس کی رہنما ڈیموکریٹک رکن کانگریس پرمیلا جے پال نے CNN کے اسٹیٹ آف دی یونین" شو کو بتایا کہ بائیڈن اور ایوان کے ڈیموکریٹک لیڈرحکیم جیفری کو قرض کی حد میں اضافے کی منظوری کے لیے ترقی پسندوں کی حمایت کی فکر کرنی چاہیے۔
ریپبلکنز میں نمائندہ باب گڈ نے ٹویٹر پر لکھا، قدامت پسند ہونے کا دعویٰ کرنے والا کوئی بھی رکن اس پیکج کو منظور کرنے کا جواز پیش نہیں کر سکتا۔
اس رپورٹ کے لیے کچھ معلومات دی ایسوسی ایٹڈ پریس، ایجنسی فرانس پریس اور رائٹرز سے لی گئی ہیں۔