رسائی کے لنکس

'کووڈ 19' پارٹی منانے والا امریکی نوجوان کرونا سے ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکہ کی ریاست ٹیکساس میں ایک شخص نے کرونا وائرس کے شکار اپنے ایک دوست کی 'کووڈ 19 پارٹی' میں شرکت کی تھی اور پھر خود وبا کا شکار ہو کر جان کی بازی ہار گیا۔

اس شخص کی کہانی ٹیکساس کے شہر سان انتونیو کے ایک اسپتال کی چیف میڈیکل افسر جین ایپلبی نے اپنی ایک ویڈیو میں سنائی ہے۔

اتوار کو مقامی میڈیا پر نشر ہونے والی ایک ویڈیو میں جین ایپلبی نے کہا کہ کچھ لوگ کرونا وائرس کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے اور جان بوجھ کر مذاق میں خود کو بیماری میں مبتلا کر رہے ہیں۔

جین نے اسپتال میں کرونا سے ہلاک ہونے والے 30 سالہ نوجوان کی کہانی سناتے ہوئے کہا کہ اُس شخص نے نرس کو بتایا تھا کہ اس نے اپنے دوست کی طرف سے دی گئی 'کووڈ 19' پارٹی میں شرکت کی تھی۔

جین ایپلبی کے مطابق اس شخص کو لگتا تھا کہ کرونا وائرس ایک مذاق ہے حتیٰ کہ اس وبا سے صرف امریکہ میں ایک لاکھ 35 ہزار جانیں جا چکی ہیں۔

جین ایپلبی کے بقول "مرنے والے نوجوان نے نرس کو بتایا کہ اس کا ایک دوست کرونا کا شکار ہوا تھا جس نے اُنہیں پارٹی میں بلایا تھا۔ صرف یہ دیکھنے کے لیے کہ وہ کرونا کو شکست دے سکیں گے یا نہیں۔"

چیف میڈیکل افسر کے مطابق مرنے والے شخص کو لگتا تھا کہ وہ نوجوان ہے اس لیے وبا سے متاثر نہیں ہو گا اور وائرس کو شکست دے دے گا۔

نوجوان نے دورانِ علاج نرس کو کہا تھا کہ "مجھے لگتا ہے میں نے پارٹی میں جا کر بڑی غلطی کر دی۔"

جین ایپلبی کے مطابق کرونا کا شکار ہونے والے اکثر جوان مریضوں کو احساس ہی نہیں ہوتا کہ وہ کتنے بیمار ہیں۔ وہ دکھنے میں بیمار نہیں لگتے لیکن جب ان کا آکسیجن لیول اور لیبارٹری ٹیسٹ ہوتے ہیں تو اس میں پتا چلتا ہے کہ وہ کس حد تک بیمار ہیں اور موت کے منہ میں جا رہے ہیں۔

جین ایپلبی نے یہ واقعہ بتا کر لوگوں سے اپیل کی کہ وہ کرونا وائرس کے خطرات کو سنجیدگی سے لیں اور اس بیماری کو مذاق نہ سمجھیں۔

خیال رہے کہ امریکہ کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے اور گزشتہ دو ہفتوں کے دوران امریکہ میں کیسز کی تعداد دوبارہ بڑھنا شروع ہو گئی ہے جب کہ کرونا کے ریکارڈ کیسز بھی سامنے آ رہے ہیں۔

XS
SM
MD
LG