امریکی خفیہ اداروں کے خیال میں ایرانی رہنمائوں کے درمیان جوہری ہتھیاروں کی تیاری پر اتفاق میں مسلسل کمی آ رہی ہے جس کی ممکنہ وجہ بین الاقوامی برادری کی طرف سے ملک پر عائد کی گئی پانبدیوں کے باعث پیدا ہونے والی صورت حال ہے۔
ایک نئی امریکی انٹیلی جنس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بظاہر ایران نے جوہری ہتھیاروں سے متعلق تحقیق دوبارہ شروع کرنے کے علاوہ تابکار مادے یورینیم کی افزودگی کے پروگرام میں بھی توسیع کی ہے۔
2007ء میں پیش کی گئی ایسی ہی ایک رپورٹ کے مطابق ایران نے 2003ء میں جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے متعلق پروگرام پر کام روک دیا تھا۔ تاہم اسرائیل اور متعدد یورپی ملکوں نے اس اندازے سے اختلاف کیا تھا۔
نئی رپورٹ میں سامنے آنے والی معلومات کی پہلی مرتبہ تشہیر اخبار ’وال اسٹریٹ جرنل‘ نے کی تھی جس کے مطابق رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ نہیں کیا گیا ہے کہ ایران نے جوہری ہتھیاروں کی تیاری کی کوششیں بھرپور انداز میں شروع کر دی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1