رسائی کے لنکس

شعبہٴ تعلیم و تدریس میں پاکستان و امریکہ کا ایکسچینج پروگرام


لاہور میں واقع یونیورسٹی آف مینیجمنٹ اینڈ ٹینالوجی سے منسلک اساتذہ کا یہ گروپ امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ایکسچینج پروگرام کے تحت امریکہ میں ہے، جس کا مقصد پاکستانی اور امریکی یونیورسٹیوں کے مابین تحقیق کے شعبے میں شراکت کو فروغ دینا ہے

پاکستان اور امریکہ کے ماہرین تعلیم اس بات پر اتفاق کرتے ہیں کہ دونوں ملکوں کے تدریسی شعبوں میں بہتر رابطوں اور شراکت سے مستقبل میں مزید تعاون کو فروغ حاصل ہوگا اور ریسرچ کے شعبے میں پیش رفت ہو سکے گی۔

اس کا اظہار پاکستان اور امریکہ کے درمیان اعلیٰ تعلیم و تحقیق کے شعبے میں جاری شراکت داری کے لیے امریکہ کے دورے پر آۓ ہوئے پاکستانی اساتذہ اور جارج میسن یونیورسٹی سے منسلک ان کے امریکی میزبانوں کے اعزاز میں ایک تقریب کے دوران کیا گیا۔ تقریب میں امریکی کانگریس اور سینیٹ کے بعض ارکان اور دیگر معززین نے شرکت کی۔ اس کا اہتمام ورجینیا میں پاکستانی امریکن بزنس ایسوسی ایشن (پابا) نے کیا تھا۔

لاہور میں واقع یونیورسٹی آف مینیجمنٹ اینڈ ٹینالوجی سے منسلک اساتذہ کا یہ گروپ امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ایکسچینج پروگرام کے تحت امریکہ میں ہے، جس کا مقصد پاکستانی اور امریکی یونیورسٹیوں کے مابین تحقیق کے شعبے میں شراکت کو فروغ دینا ہے۔

امریکی کانگریس کی رُکن، باربرہ کامسٹاک نے تدریس کے شعبے میں یونیورسٹی کی سطح پر جاری شراکت کے بارے میں ’وی او اے‘ سے بات کرتے ہوۓ کہا کہ ’’آج رات PABA نے یونیورسٹیوں کے ایکسچینج پروگرام کا انتظام کیا ہے تاکہ آپ یہاں نہ صرف اکٹھے ہوں، بلکہ وہ طریقے بھی تلاش کریں جو ہمارے ملکوں کو متحد کر سکے اور یہ کہ ہم یہاں ہر ایک کے لیے کس طرح مواقع فراہم کر سکتے ہیں‘‘۔

تقریب کے دیگر مہمانوں میں ورجینیا سے رُکن سینیٹ، جیریمی میک پائیک بھی شامل تھے۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا ’’یہ بات بھی اہمیت رکھتی ہے کہ اس پروگرام کے ذریعے یونیورسٹیاں اکھٹی ہوتی ہیں۔ اور اس بات کی بھی اہمیت ہے کہ ہم اکٹھے ہو کر ایک دوسرے سے ملتے ہیں اور ان چیزوں کو آپس میں بانٹتے ہیں جو ہم میں مشترک ہیں۔ اس لیے، میرا خیال ہے کہ ہمیں اسے جاری رکھنا چاہیئے‘‘۔

ایکسچینج وزٹ کے دوران، پاکستانی اساتذہ کو جارج میسن یونیورسٹی کی معاونت حاصل رہی۔ یونیورسٹی کے سربراہ، اینجل کبریرا نے ایکسچینج پروگرام کے بارے میں کہا کہ ’’امریکہ کا دورہ کرنے والا پاکستان کے تعلیمی ماہرین کا یہ گروپ ہمارے نظاموں کے بارے میں آگہی حاصل کر رہا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ہمیں بھی ان کے بارے میں معلومات مل رہی ہیں۔ اور جب یہ کام مکمل ہو جائے گا، تو ہم دونوں ایک دوسرے کے بارے میں کافی کچھ جان جائیں گے؛ اور بہتر رابطے قائم کرلیں گے، جس سے مستقبل میں بہت سے مواقع کی راہ ہموار ہوگی‘‘۔

دورہٴ امریکہ آئے ہوئے پاکستانی پروفیسرز بھی امریکی یونیورسٹی کے طرز تعلیم سے متاثر تھے۔ گروپ کے قائد اور ’یو ایم ٹی‘ کے ڈائریکٹر، وقار احمد کا پروگرام کے بارے میں کہنا تھا کہ ’’یہ پروگرام پروفیشنل فیکلٹی ڈیویلپمینٹ کے بارے میں ہے۔ ہم 20 پروفیسر پاکستان سے یہاں آئے ہیں؛ اور ہمیں امید ہے ہم یہاں سے بہت کچھ سیکھ کر جا رہے ہیں، جس کا تعلق درس و تدریس اور معیار تعلیم میں بہتری لانے سے ہے۔‘‘

تقریب میں شامل افراد نے اتقاق کیا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان ریسرچ سمیت دیگر شعبوں میں اشتراک باہمی روابط بڑھانے کا بہترین زریعہ ہے۔

XS
SM
MD
LG