رسائی کے لنکس

پاک امریکہ تعلقات اور امدادی پروگرام


پاک امریکہ تعلقات اور امدادی پروگرام
پاک امریکہ تعلقات اور امدادی پروگرام

امریکہ اور پاکستان کے تعلقات میں مالی اور دفاعی امداد کافی اہمیت کی حامل رہی ہے۔ حالیہ کچھ برسوں میں پاکستان کی امداد کے سلسلے میں امریکہ کی پالیسی میں کچھ تبدیلی دیکھی گئی ہے ۔ کیری لوگر بل کی منظوری کے بعد زیادہ تر امداد سویلین اداروں کو دی جا رہی ہے تاکہ پاکستان کےعام شخص کو اس کا فائدہ پہنچے۔مگر پچھلے کچھ ماہ سے پاکستان میں امریکی امداد کی افادیت کے بارے میں سوال اٹھائے جاتے ہیں ۔ سابق امریکی سفارتکار اور تجزیہ کار بل مائلم کہتے ہیں کہ امریکی امداد کی افادیت کو جانچنا ابھی قبل از وقت ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ ہماری امداد کو وہ اہمیت نہیں دی جاتی جو دی جانی چاہیے۔ لوگ کہتے ہیں کہ کیری لوگر بل کے تحت ملنے والی امداد کا کوئی فائدہ نہیں۔ یہ درست نہیں کیونکہ کچھ امداد وہاں پہنچی ہے۔ اسے ابھی جانچنا مناسب نہیں۔ مجھے پاکستان کی معاشی حالات کی فکر ہےاور اس میں ہم ان کی کچھ مدد کر سکتے ہیں۔ اگر کانگریس پاکستان کی امداد بند نہیں کرتی تو یہ بہت اچھا ہوگا کیونکہ پاکستان کو اس کی بہت ضرورت ہے۔ کیونکہ اس کی معیشت افراط زر کی وجہ سے تباہی کی طرف جا رہی ہے۔

حالیہ تاریخ میں پاکستان میں آنے والی قدرتی آفات سے نمٹنے کے لئے سب سے زیادہ امداد امریکہ نے فراہم کی تھی۔ مگر اس کے علاوہ امریکہ کا امدادی ادارہ یو ایس ایڈ پاکستان میں کئی ترقیاتی منصوبوں پر کام کر رہا ہے جن کا مقصد عام لوگوں کو بنیادی ضروریات کی فراہمی ممکن بنانا ہے۔ ان میں بجلی پیدا کرنے کے منصوبے، صحت عامہ اور تعلیم کے شعبوں میں تعاون شامل ہے ۔

ایک معروف امریکی صحافی اور مصنف اسٹیو انسکیپ کہتے ہیں کہ امریکی حکام پاکستان کے لئے امداد کو محتاط اور مؤثر طریقے سے خرچ کرنا چاہتے ہیں۔

ان کا کہناہے کہ میں نے امریکی حکام کو کئی باریہ کہتے سنا ہے کہ وہ پاکستان میں امداد زیادہ مؤثر طور پر خرچ کرنا چاہتے ہیں ۔ امریکی انتظامیہ ٕ میں اس معاملے پر کچھ برسوں سے بحث جاری ہے ۔ شاید کچھ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ امدادی رقم خرچ کرنے کا عمل سست ہی ہونا مناسب ہے کیونکہ یہی دانشمندی ہے ۔ اگر تیزی سے رقم دی جائے تو اس میں غلطی کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ اس سے دونوں طرف کی پریشانی سمجھ آتی ہے مگر یہ پروگرام ایسے ہیں جس کے نتائج سامنے آنے میں وقت لگتا ہے۔

اسٹیوکہتے ہیں پاکستان اور امریکہ میں امداد کے حوالے سے عدم اطمینان کی وجہ یہ ہے کہ امریکہ امداد کے نتائج جلد دیکھنے کا خواہشمند ہے اور پاکستان چاہتا ہے کہ امداد کی فراہمی میں تیزی آئے۔وہ کہتے ہیں کہ دونوں ممالک کو اس کے نتائج دیکھنے کے لئے کچھ وقت درکار ہوگا۔

XS
SM
MD
LG