الیکشن کمیشن آف پاکستان امریکہ کے تعاون سے شفاف انتخابی عمل کو یقینی بنانے کے ایک منصوبے پر کام کر رہا ہے جس کے تحت جدید ٹیکنالوجی کے حصول کے لیے امریکہ کا ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یوایس ایڈ) پچاسی لاکھ ڈالر فراہم کرے گا۔
جمعہ کو اسلام آباد میں سیکرٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد خان اور یوایس ایڈ کے پاکستان کے لیے ڈپٹی ڈائریکٹر ٹاڈ سورنسن (Todd Sorenson) نے اس سلسلے میں بات چیت کے تیسرے دور میں اپنے وفود کی سربراہی کی۔
اجلاس کے بعد جاری کیے گئے سرکاری بیان میں اشتیاق احمد خان نے کہا کہ کیری لوگر برمن بل کے تحت پاکستان کو ملنے والی امداد میں سے یہ رقم الیکشن کمیشن کو فراہم کی جائے گی جسے تین اہم شعبوں پر خرچ کیا جائے گا جن میں ووٹروں کا اندارج اور کمپوٹرائزڈ انتخابی فہرستوں کی تیاری، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے آلات کی خریداری اور الیکشن کمیشن کے علاقائی دفاتر کی تعمیر شامل ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ شفاف انتخابات کے لیے غلطی سے پاک کمپیوٹرائزڈ انتخابی فہرستیں بنیادی ضرورت ہیں اوراس مقصد کے لیے اُن کا ادارہ نیشنل ڈیٹا بیس اور رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن نے بتایا کہ مردم شماری کے پہلے مرحلے میں گھروں کے انداج کا کام اپریل میں مکمل ہوجائے گا جس کے بعد گھر گھر جاکر انتخابی فہرستوں کی تصدیق کا کام کیا جائے گا۔ اُنھوں نے بتایا ووٹر لسٹوں کی تیاری کا کام 31 دسمبر 2011ء تک مکمل کر لیا جائے گا۔
بیان کے مطابق یوایس ایڈ کے ڈپٹی ڈائریکٹرمسٹر ٹاڈ نے بھی کہا کہ شفاف انتخابات کے لیے درست ووٹر لسٹوں کی تیاری اور دستیابی سے بلاشبہ کوئی انکار نہیں کرسکتا اور صوبائی دارالحکومتوں اور ضلعی سطح پر انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مضبوط ڈھانچے کے قیام ہی سے اس سارے عمل کو کامیاب بنایا جاسکتا ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ امریکہ اس کام کے لیے اعانت جاری رکھے گا۔