افغانستان میں امریکی اور نیٹو افواج کے سربراہ جنرل ڈیوڈ پیڑیاس منگل کو واشنگٹن میں اراکینِ کانگریس کو افغانستان میں امریکہ کی قیادت میں لڑی جانے والی جنگ سے متعلق اُمور کے بارے میں آگاہ کریں گے۔
جنرل پیٹریاس سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے سامنے پیش ہونے سے ایک روز قبل صدر براک اوباما اور وزیر دفاع رابرٹ گیٹس سے ملاقات کر چکے ہیں جس میں افغانستان کی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔
امریکی خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق توقع کی جا رہی ہے کہ جنرل پیٹریاس امریکی سینیٹرز کو افغانستان کے متعدد اہم علاقوں میں طالبان مزاحمت کا زور توڑنے کے بارے میں آگاہ کرنے کے علاوہ اُنھیں یہ بتائیں گے کہ جنگ سے تباہ حال اس ملک سے فوجوں کے انخلا کا آغاز رواں سال مقررکردہ وقت پر ممکن ہے۔
تاہم ایسوسی ایٹڈ پریس کا کہنا ہے کہ جنرل پیٹریاس نے اپنے تیار شدہ بیان میں امریکہ کی طرف سے فراہم کی جانے والی سویلین اعانت پر ”تشویش“ کا اظہار کیا ہے کیوں کہ اُن کے خیال میں یہ فوجی کارروائی کے ذریعے حاصل کیے گئے اہداف کو مستحکم بنانے کے لیے ناکافی ہو گی۔