رسائی کے لنکس

امریکہ سے موڈرنا ویکسین کی 30 لاکھ خوراکیں اتوار تک پاکستان پہنچ جائیں گی


لاہور کے ایک مدرسے، جامعہ نعیمیہ میں ایک طالب علم کو کووڈیشیا ویکسین لگائی جارہی ہے۔ (فائل فوٹو)
لاہور کے ایک مدرسے، جامعہ نعیمیہ میں ایک طالب علم کو کووڈیشیا ویکسین لگائی جارہی ہے۔ (فائل فوٹو)

بائیڈن انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ کرونا وائرس پر قابو پانے کے لئے موڈرنا ویکسین کی 30 لاکھ خوراکیں پاکستان کو فراہم کی جا رہی ہیں اور یہ کھیپ اتوار تک پاکستان پہنچ جائے گی۔

وائٹ ہاؤس کے ایک اہل کار نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ پاکستان کو ویکسین کی یہ خوراکیں عالمی ادارہ صحت کے کوویکس پروگرام کے تحت دی جا رہی ہیں۔ قبل ازیں، ویکسین کی 25 لاکھ خوراکیں پہلے ہی پاکستان کو بھیجی جا چکی ہیں۔

پاکستان نے امریکہ کے اس اعلان کو قابل تحسین قرار دیا ہے۔ پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان، زاہد حفیظ چوہدری نے کہا ہے کہ ویکسین کی یہ خوراکیں پاکستان میں جاری ویکسین مہم میں معاون ثابت ہوں گی۔

کووڈ 19 کی وبا سے نمٹنے کے لئے جاری قومی مہم میں پاکستان چینی ویکسینز پر انحصار کرتا ہے۔ تاہم، ویکسین کے امریکی عطیات، مغربی ملکوں میں تیار کی جانے والی کرونا وائرس کے مقابلے لیے درکار ویکسین کی کمی پوری کرتی ہیں۔

وائٹ ہاؤس کے حکام کا کہنا ہے کہ یہ محفوظ اور مؤثر خوراکیں پاکستانیوں کو فراہم کرتے ہوئے انتظامیہ خوشی محسوس کرتی ہے۔

عہدے داروں نے واضح کیا کہ ویکسین کی یہ خوراکیں ہم کسی منفعت یا رعایت کے حصول کے لیے نہیں دے رہے۔ ہماری جانب سے ویکسین کی فراہمی شرائط پر مبنی نہیں ہوتی۔ ہم یہ کام زندگیاں بچانے کے مقصد کی خاطر کرتے ہیں۔

پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ کووڈ 19 سے بچاؤ اور امداد کے حوالے سے پاکستان میں جاری کوششوں کے ضمن میں بھیجی گئی یہ ویکسین امریکی اعانت کی ایک عمدہ مثال ہے۔ وبا سے نمٹنے کی کوششوں کے سلسلے میں ہم امریکہ کی جانب سے جاری تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

تقریباً 22 کروڑ آبادی کے ملک پاکستان میں حکومت کے مطابق، کرونا وائرس کی صورت حال زیادہ تر کنٹرول میں ہے۔ سرکاری اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ اس وقت ملک میں کرونا وائرس سے متاثرین کی تعداد 10 لاکھ سے زائد ہے، جن میں سے اس وقت 3600 تصدیق شدہ مریض ہیں۔ ملک میں کووڈ 19 سے اب تک تقریباً 23000 اموات واقع ہو چکی ہیں اور اب ملک کو تیزی سے پھیلنے والے ڈیلٹا ویرینٹ کے خدشات لاحق ہیں۔

کراچی یونیورسٹی میں قائم 'نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی' نے بدھ کے روز بتایا کہ ہمسایہ ملک بھارت میں پہلی بار دریافت ہونے والے ڈیلٹا ویرینٹ کے سو فی صد مریض ملک کے سب سے بڑے شہر، کراچی میں ہیں، جو پریشان کن امر ہے۔

پاکستان کی وزارت صحت کے مطابق، اب تک ویکسین کے دو کروڑ 45 لاکھ انجیکشن لگائے جا چکے ہیں۔ ملک کی 10 کروڑ آبادی ویکسین لگنے کی اہل ہے جن میں سے حکومت کی کوشش ہے کہ تقریباً 70 فی صد کو ویکسین لگائی جائے۔

وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ انتظامیہ تمام ضرورت مند ملکوں کو آٹھ کروڑ کے لگ بھگ ویکسین کی خوراکیں فراہم کرے گی۔ پاکستان کے علاوہ، بائیڈن انتظامیہ جن دوسرے ملکوں کو ویکسین کا عطیہ دینے کا ارادہ رکھتی ہے ان میں جنوبی کوریا، میکسیکو، کینیڈا، تائیوان، برازیل، ہنڈراس، ایلسلواڈور، ملائیشیا، ویت نام، افغانستان، بولیویا، گوئٹےمالا، پیرو، انڈونیشیا، پیراگوئے، بھوٹان، مالدیپ، نیپال، کوسٹا ریکا، ہیٹی، فیجی، لاؤس، سری لنکا اور فلپائن شامل ہیں۔

XS
SM
MD
LG