واشنگٹن —
امریکی اہل کاروں کا کہنا ہے اِس ہفتے شام میں ہونے والے ایک خودکش بم حملے میں ایک امریکی شہری ملوث تھا، جسے القاعدہ کی پشت پناہی حاصل تھی۔
امریکی ابلاغ کی خبروں میں سرکاری ذرائع کے حوالے سے اِس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ یہ خودکش حملہ آور امریکی ہی تھا۔ تاہم، اُنھوں نے حملہ آور کی شناخت یا جائے پیدائش سے متعلق کوائف ظاہر نہیں کیے۔
منگل کے روز ہونے والی ٹوئیٹس میں، القاعدہ سے منسلک اِس گروہ کو جسے’النصرہ فرنٹ‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، ’شہادت کی کارروائی‘ کا اعلان کیا، جو شام کے صوبہٴادلیب میں کارروائیاں کرتی ہے۔
شدت پسندوں نے اِس امریکی کی شناخت اُن کے عربی نام، ابو ہریراہ الامریکی کے طور پر کی ہے۔ تصویر میں اُس نے داڑھی رکھی ہوئی ہے اور قفقاز کے نقش والے اس نوجوان نے بلی اٹھا رکھی ہے، اور چہرے پر مسکراہٹ ہے۔
ایک اور تصویر میں اُنھیں زمین پر براجمان دکھایا گیا ہے، اور بظاہر ایک خودکش جیکٹ پہنے ہوئے ہیں۔ دیگر تصاویر میں تباہ ہوتے ہوئے ایک ٹرک کا منظر دکھایا گیا ہے۔
انٹرنیٹ پر موجود ایک وڈیو میں یہ دکھانے کی کوشش کی گئی ہے کہ ابو ہریرہ الامریکی ایک ٹرک میں دھماکہ خیز مواد رکھ رہا ہے، پھر ایک شاٹ دکھایا گیا ہے جس میں کچھ فاصلے پر ایک دھماکے کی منظر کشی کی گئی ہے۔
امریکی ابلاغ کی خبروں میں سرکاری ذرائع کے حوالے سے اِس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ یہ خودکش حملہ آور امریکی ہی تھا۔ تاہم، اُنھوں نے حملہ آور کی شناخت یا جائے پیدائش سے متعلق کوائف ظاہر نہیں کیے۔
منگل کے روز ہونے والی ٹوئیٹس میں، القاعدہ سے منسلک اِس گروہ کو جسے’النصرہ فرنٹ‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، ’شہادت کی کارروائی‘ کا اعلان کیا، جو شام کے صوبہٴادلیب میں کارروائیاں کرتی ہے۔
شدت پسندوں نے اِس امریکی کی شناخت اُن کے عربی نام، ابو ہریراہ الامریکی کے طور پر کی ہے۔ تصویر میں اُس نے داڑھی رکھی ہوئی ہے اور قفقاز کے نقش والے اس نوجوان نے بلی اٹھا رکھی ہے، اور چہرے پر مسکراہٹ ہے۔
ایک اور تصویر میں اُنھیں زمین پر براجمان دکھایا گیا ہے، اور بظاہر ایک خودکش جیکٹ پہنے ہوئے ہیں۔ دیگر تصاویر میں تباہ ہوتے ہوئے ایک ٹرک کا منظر دکھایا گیا ہے۔
انٹرنیٹ پر موجود ایک وڈیو میں یہ دکھانے کی کوشش کی گئی ہے کہ ابو ہریرہ الامریکی ایک ٹرک میں دھماکہ خیز مواد رکھ رہا ہے، پھر ایک شاٹ دکھایا گیا ہے جس میں کچھ فاصلے پر ایک دھماکے کی منظر کشی کی گئی ہے۔