اب جب کہ یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی بدھ کو امریکہ کا دورہ کررہے ہیں امریکی عہدے داروں نے منگل کو کہا کہ امریکہ یوکرین کو ایک اعشاریہ آٹھ ارب ڈالر کی فوجی امداد کا ایک بڑا پیکیج بھیجے گا جس میں پہلی بار پیٹریاٹ میزائل کی بیٹری اور ان کےلڑاکا جیٹ طیاروں کے لئے عین نشانے پر گرنے والے بم جنہیں اسمار ٹ بم بھی کہا جاتا ہے شامل ہوں گے۔
امریکی حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر امدادی پیکیج کی تفصیلات بیان کیں کیونکہ اس پیکیج کا ابھی تک باقاعدہ اعلان نہیں کیا گیا ہے ۔ یہ امداد امریکہ کی جانب سے یوکرین کے لیے اس قسم کے جدید ہتھیاروں کی توسیع کا ایک اشارہ ہے جو وہ روسی میزائل حملوں کے بڑھتے ہوئے سلسلے کے خلاف اس کے فضائی دفاعی نظام کو تقویت دینے کے لئے بھیجے گا۔
عہدے داروں نے کہا کہ اس پیکیج میں، پنٹگان کے ذخائر سے ایک ارب ڈالر کی مالیت کے ہتھیار اوریوکرین کی سیکیورٹی کی امداد کے اس پروگرام کے توسط سے800 ارب ڈالر کی فنڈنگ شامل ہے، جو ہتھیار، اسلحے ، تربیت اور دوسری معاونت کے لئے فنڈز مہیا کرتا ہے ۔
زیلنسکی اور یوکرین کے دوسرے حکام مغربی راہنماوں پر جدید ہتھیاروں کی فراہمیکے لیےزور دے چکے ہیں جن میں روس کے ساتھ جنگ میں ان کے ملک کی مدد کے لئے پیٹریاٹ میزائل شامل ہیں ۔
پیٹریاٹ زمین سے فضا میں مار کرنے والا میزائل کا وہ جدید ترین نظام ہو گا جو مغرب روسی فضائی حملوں کے مقابلے میں مدد کے لئے یوکرین کو فراہم کرچکا ہے۔ جنگ کے آغاز کے بعد سے زیلنسکی کے پہلے غیر ملکی دورے کے موقع پر اس فوجی امداد کا اعلان یوکرین کے لئے امریکہ کی مسلسل حمایت کا ایک مضبو ط پیغام ہے۔
یہ امداد ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب کانگریس یوکرین کے لیے بڑے اخراجات کے ایک بل کے حصے کے طور پر مزید 44.9 ارب ڈالر کی امداد کی منظوری دینے کے لیے تیار ہے۔ یہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ امریکی حمایت اگلے سال اور اس کے بعد بھی جاری رہے گی کیونکہ جنوری میں ریپبلکن ایوان کا کنٹرول سنبھال لیں گے۔ کچھ ری پبلکن قانون ساز امداد کے بارے میں تحفظات کا اظہار کر چکے ہیں ۔
یوکرین کو پیٹریاٹ بیٹری بھیجنے کا فیصلہ روسی وزارت خارجہ کی ان دھمکیوں کے باوجود کیا گیا ہے کہ زمین سے فضا میں مار کرنے والے جدید میزائل سسٹم کی ترسیل کو ایک اشتعال انگیز قدم خیال کیا جا ئے گا اور اس کے ساتھ آنے والے عملے کاکوئی بھی رکن ماسکو کی فوج کا ایک جائز ہدف ہو گا ۔
امریکی عہدے دار یوکرین کو پیٹریاٹ فراہم کرنے سے ہچکچاتے رہے ہیں کیوں کہ روس اسے ایک اشتعال انگیزی قرار دیتے ہوئے کوئی رد عمل ظاہر کرسکتا ہے ۔ اس کے علاوہ انہیں چلانے کے لئے درکار اہم تربیت کے بارے میں خدشات اور اس بارے میں سوالات موجود رہے ہیں کہ آیا انہیں چلانے کے لئے امریکی فوجیوں کی ضرورت ہو گی ۔ صدر بائیڈن کسی بھی امریکی جنگی فوجی کو یوکرین بھیجنے کے امکان کو یکسر مسترد کر چکے ہیں ۔
پنٹگان یوکرین کو پیٹریاٹ یا لڑاکا جیٹ طیاروں کی فراہمی کے بجائے اسے اپنے فلیٹس کو اپ گریڈ کرنے کے نئے طریقے تلاش کرنے میں مدد کر رہا ہے جن سے وہ امریکی لڑاکا جیٹ طیاروں جیسی جدید صلاحیتوں کے حامل بن سکیں۔
اس پیکیج میں ہائی موبیلیٹی آرٹیلری راکٹ سسٹم کے لئے راکٹ ، ، مارٹر اور توپوں کے ہزاروں گولے ، ٹرک ، اور فضا سے زمین پر مار کرنے والے اینٹی ریڈی ایشن میزائلHARM شامل ہیں ۔
ایک پیٹریاٹ بیٹری میں عام طور پر آٹھ لانچرز شامل ہوتے ہیں جن میں سے ہر ایک چار میزائل داغ سکتا ہے ۔ انہیں امریکہ میں پنٹگان کے تربیتی اسٹاکس سے لیا جائے گا۔
یہ واضح نہیں ہے کہ یہ پیٹریاٹ کب یوکرین کے اگلے محاذوں تک پہنچیں گے کیوں کہ امریکی فوجیوں کو یوکرینی فورسز کو ان جدیدٹیک سسٹم کی تربیت دینا ہوگی ۔اس تربیت میں کئی ہفتے لگ سکتے ہیں اور توقع ہے کہ یہ تربیت جرمنی کے تربیتی مقام، گریفن وہر Grafenwoehr میں دی جائے گی ۔ اب تک تمام یوکرینی فورسز کو امریکہ اور مغرب کی طرف سے تمام تربیت یورپی ملکوں میں دی گئی ہے ۔
اس پورے نظام کو ، جس میں متعدد رے ڈارز ، ایک کنٹرول اسٹیشن ، کمپیوٹرز اور جنریٹرز شامل ہوتے ہیں ،چلانے اور دیکھ بھال کے لئے عام طورپر تقریباً 90 فوجی درکار ہوتے ہیں ۔ تاہم فوج کے مطابق اصل فائرنگ کے لئے صرف تین فوجیوں کی ضرورت ہوتی ہے ۔
اس خبر کا مواد ایسو سی ایٹڈ پریس سے لیا گیا ہے ۔