امریکہ کی فوج نے خلیج گوانتانامو کے حراستی مرکز سے ایک یمنی شخص کو مونٹینگرو منتقل کیا ہے۔
عبدالمالک احمد عبدالوہاب الراہبی کو منتقل کیے جانے کے بعد اب اس حراستی مرکز میں زیر تحویل افراد کی تعداد 79 رہ گئی ہے۔ یہ مرکز 2002ء کے اوائل میں قائم کیا گیا تھا اور ایک وقت یہاں 800 کے لگ بھگ لوگ زیر حراست تھے۔
پینٹا گان کی دستاویزات میں الراہبی کو القاعدہ کا رکن اور ایک زمانے میں اس گروپ کے مرحوم سربراہ اسامہ بن لادن کا محافظ بتایا گیا، اور یہ امریکی و اتحادی افواج کے خلاف لڑائی میں شریک رہا۔
اسے دسمبر 2001ء میں پاکستانی فورسز نے اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ افغانستان کی سرحد عبور کر کے پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔ پھر ایک ماہ بعد اسے گوانتانامو منتقل کر دیا گیا۔
زیر حراست افراد سے متعلق ایک جائزہ بورڈ نے 2014ء میں یہ کہا تھا کہ الراہبی اب امریکہ کے لیے خطرہ نہیں ہے اور اسے حراستی مرکز سے منتقل کرنے کی سفارش کی تھی۔
پینٹاگان نے ایک بیان میں مونٹینگرو کا شکریہ ادا جس نے گوانتانامو کے حراستی مرکز کو بند کرنے کے لیے جاری امریکی کوششوں میں معاونت پر آمادگی ظاہر کی۔
صدر براک اوباما نے 2009ء میں منصب صدارت سنبھالنے کے بعد کہا تھا کہ ان کے مقاصد میں سے ایک اس حراستی مرکز کو بند کرنا بھی شامل ہے، لیکن اب جب کہ ان کی دوسری مدت صدارت ختم ہونے میں سات ماہ رہ گئے ہیں یہ مقصد پوری طرح حاصل ہوتا بظاہر دکھائی نہیں دیتا۔