ویب ڈیسک۔ امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن سینئرچینی حکام سے ملاقات کے لیے جمعرات کو چین کے دورے پر جا رہی ہیں جو دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ تعلقات کو حل کرنے کی تازہ ترین کوشش ہے۔امریکی محکمہ خزانہ نے اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ ییلن چھ سے نو جولائی تک چین میں ہوں گی۔ صدر جو بائیڈن کی ہدایت پر یہ دورہ کیا جا رہا ہے جس کا مقصد مالیاتی پیشرفت اور عالمی اقتصادیات جیسے مسائل پر رابطوں کو مضبوط بنانا ہے۔
محکمہ خزانہ کے بیان میں بتایاگیا ہے کہ ’’ وزیر خزانہ ییلن چینی حکام کے ساتھ دونوں ممالک کی اہمیت پر بات کرتے ہوئے اس بات پر زور دیں گی کہ دنیا کی دو بڑی معیشتوں کے طور پر اپنے تعلقات کو ذمہ داری سے سنبھالنے کی ضرورت ہے ۔وہ ایسے شعبوں کے بارے میں براہ راست بات چیت کریں گی جو باعث تشویش ہیں۔ وزیر خزانہ عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنے کے بارے میں بھی بات کریں گی۔‘‘
امریکی محکمہ خزانہ کے ایک سینئر اہلکار نے اتوار کے روز صحافیوں کو بتایا کہ امریکہ چین کے ساتھ صحت مندانہ بنیاد پر اقتصادی تعلقات کا خواہاں ہے اور تجارت اور سرمایہ کاری پر بندش سے دونوں ممالک اور عالمی معیشت کیلئے عدم استحکام پیدا ہو گا۔
ییلن کا دورہ امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن کے دورے کے بعد ہورہا ہے ۔ بلنکن اور چین کے صدر شی جن پنگ نے گزشتہ ماہ ہونے والے اس دورے کے دوران امریکہ اور چین کے تعلقات کو مستحکم کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے پر اتفاق کیا تھا کہ اختلافی معاملات تنازعات میں تبدیل نہ ہوں۔
محکمہ خزانہ کے ایک سینئر اہلکار نے کہا کہ ییلن چین کے انسداد جاسوسی کے نئے قانون کے بارے میں امریکی خدشات پر بات کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’ہمیں نئے اقدام کے بارے میں خدشات ہیں کہ یہ کیونکر لاگو ہو گا اور یہ بھی کہ اس کے نتیجے میں ان سرگرمیوں میں اضافہ ہو گا جنہیں چینی حکام جاسوسی کی سرگرمیاں گردانتے ہیں۔ ‘‘ اہلکار نے یہ بات ان خدشات کے, وسیع تر سرمایہ کاری کے ماحول اور معاشی تعلقات پر ہونے والے ممکنہ اثرات کے تناظر میں کہی۔
ییلن نے جونز ہاپکنز یونیورسٹی میں اپریل میں ایک تقریر کے دوران امریکہ اور چین کے تعلقات پر بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایسا تعلق رکھنا صحت مندانہ ہوگا جو دونوں ممالک میں ترقی اور طرزِ نو کو فروغ دیتا ہے۔
ییلن نے کہا کہ ’’ بین الاقوامی قوانین کے تحت پیش رفت کرنے والا چین، امریکہ اور دنیا کے لیے اچھا ہے۔ دونوں ممالک اقتصادی میدان میں صحت مندانہ مسابقت سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ لیکن فریقین کے لئے صحت منداور فائدہ بخش معاشی مسابقت اس وقت پائیدار ہوتی ہے جب یہ مقابلہ منصفانہ ہو۔‘‘
ییلن نے یہ بھی کہا کہ امریکہ اور چین کو عالمی استحکام کی خاطر’’ہمارے دور کے فوری عالمی چیلنجوں پر‘‘تعاون کرنا چاہیے۔
وی او اے نیوز