امریکہ میں فروری کے مہینے میں بے روزگاروں کی تعداد میں معمولی کمی آئی ہے اور بے روزگاری کی سطح 7ء4 فی صد پر آگئی ہے۔
لیبر ڈپارٹمنٹ کی جانب سے جمعے کو جاری کی جانے والی رپورٹ کے مطابق فروری کے مہینے کے دوران امریکی معیشت میں دو لاکھ 35 ہزار نئی ملازمتیں پیدا ہوئیں۔
یہ تعداد ماہرینِ معیشت کے بیان کردہ اندازوں سے کہیں زیادہ ہے۔ ماہرین کے خیال میں امریکہ میں ورک فورس میں ہونے والے ماہانہ اضافے کو کھپانے کے لیے امریکی معیشت میں ہر ماہ تقریباً روزگار کے ایک لاکھ نئے مواقع پیدا ہونا ضروری ہیں۔
ماہرین کے خیال میں اگر امریکہ میں ہر ماہ ایک لاکھ سے زائد ملازمتیں پیدا ہونے لگیں تو کمپنیوں کو اچھے پروفیشنلز کو اپنی جانب راغب کرنے کے لیے اجرتوں میں اضافہ کرنا پڑے گا جس کے مجموعی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
جمعے کو جاری ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ ماہ کے دوران امریکہ میں ملازمین کی اجرتوں میں 8ء2 فی صد اضافہ ہوا جو جنوری کے مقابلے میں کافی زیادہ ہے۔
امریکہ میں محکمۂ محنت کی جانب سے ملازمتوں سے متعلق جاری کی جانے والی اس ماہانہ رپورٹ کو امریکی معیشت کی صورتِ حال کا ایک اہم انڈیکیٹر سمجھا جاتا ہے۔
امریکہ کے مرکزی بینک 'فیڈرل ریزرو' کے حکام کا کہنا ہے کہ وہ ملازمتوں کی صورتِ حال میں آنے والی بہتری اور اس کے معیشت پر اثرات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور اگر روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوتے رہے تو شرحِ سود میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔
شرحِ سود سے متعلق پالیسی وضع کرنے کے لیے 'فیڈرل ریزرو' کا ایک اہم اجلاس آئندہ ہفتے ہوگا جس میں ہونے والے فیصلوں کا اعلان بدھ کو متوقع ہے۔
کئی ماہرینِ معیشت نے پیش گوئی کی ہے کہ مرکزی بینک شرحِ سود میں 25ء0 فی صد تک اضافہ کرسکتا ہے۔
فیڈرل ریزرو نے چند سال قبل آنے والی کساد بازاری کے بعد شرحِ نمو میں اضافے اور بے روزگاری میں کمی لانے کے لیے شرحِ سود تقریباً صفر کردیا تھا تاکہ کمپنیوں کو سرمایہ کاری کے لیے قرض لینے پر ابھارا جاسکے۔