امریکی صدر براک اوباما نے امریکہ کی جنوبی ریاستوں میں آنے والے حالیہ طوفان اور تیز ہوا کے جھکڑوں سے متاثرہ افراد کو اپنی انتظامیہ کی جانب سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا ہے۔
جمعہ کے روز طوفان سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والی ریاست الاباما کے دورے کے دوران متاثرہ خاندانوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر اوباما کا کہنا تھا کہ متاثرہ خاندوں کی بحالی ان کی انتظامیہ کی پہلی ترجیح ہوگی۔
صدر نے طوفان سے ہونے والی تباہی کو "بدترین " قرار دیتے ہوئے مقامی آبادی کے حوصلہ کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ وہ طوفان سے ہونے والے جانی نقصان پر افسردہ ہیں۔
رواں ہفتے آنے والے طوفان اور اس کے نتیجے میں چلنے والے تیز ہوا کے جھکڑوں سے امریکہ کی 8 سے زائد جنوبی ریاستیں شدید متاثر ہوئی ہیں۔ سب سے زیادہ نقصان الاباما میں ہوا ہے جہاں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 200 سے بتائی جارہی ہے۔
امدادی اداروں کے مطابق جنوبی ریاستوں کی کئی آبادیاں صفحہ ہستی سے مٹ گئی ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں سڑکیں ملبےکا ڈھیر بنی ہوئی ہیں اور ہر جانب اُلٹی ہوئی گاڑیاں، گرے ہوئےدرخت اور بجلی کی لائنیں بکھری پڑی ہیں۔
متاثرہ علاقوں میں بجلی کی ترسیل کا نظام تباہ ہونے سے اندازاً دس لاکھ لوگوں کو بجلی کی فراہمی منقطع ہوگئی ہے۔ متاثرہ علاقوں میں امدادی کارکن ملبے سے لاشیں اور زخمی نکالنے کے کاموں میں مصروف ہیں۔
ریاست الاباما میں جاری امدادی کاروائیوں میں مقامی حکام کی مدد کیلیے دو ہزار نیشنل گارڈز کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔
ریاست الاباما کے مختصر دورے کے دوران صدر اوباما نے گورنر رابرٹ بینٹلے اور دیگر مقامی حکام سے بھی ملاقات کی اور ریاست میں جاری امدادی کاروائیوں پر تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر صدر اوباما کا کہنا تھا کہ وہ متاثرہ علاقوں کی بحالی اور تعمیرِ نو کیلیے وفاقی انتظامیہ کی جانب سے ہر ممکن امداد کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔
حالیہ طوفان ہلاکتوں کے اعتبار سے امریکہ میں گزشتہ 37 سالوں میں آنے والا شدید ترین طوفان ہے۔ اس سے قبل 3اپریل 1974ء کو آنے والے طوفان سے 310افراد ہلاک ہوگئے تھے۔