رسائی کے لنکس

نائیجیریا: طالبات کی بازیابی کی کوششوں میں امریکہ کی مدد


ترجمان جے کارنی
ترجمان جے کارنی

وائٹ ہاؤس کے ترجمان جی کارنی نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ بہت سی لڑکیوں کو پہلے ہی ملک سے باہر منتقل کیا جا چکا ہے۔

وائٹ ہاؤس نے تصدیق کی ہے کہ نائیجیریا سے اغواء کی گئی اسکول کی 200 سے زائد طالبات کی بازیابی کی کوششوں میں امریکہ مدد کر رہا ہے۔

ان طالبات کو ملک کی شمال مشرقی بورنو ریاست سے 14 اپریل کو اغواء کیا گیا تھا۔

اسلامی شدت پسند تنظیم بوکو حرام نے پیر کو دعویٰ کیا تھا کہ اُس کے جنگجوؤں نے ان لڑکیوں کو اغواء کیا ہے۔

وائٹ ہاؤس کے ترجمان جے کارنی نے پیر کو بتایا کہ صدر براک اوباما کو اس بارے میں کئی مرتبہ بریفنگ دی گئی اور اُن کی نیشنل سکیورٹٰی ٹیم اس بارے میں صورت حال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے۔

ترجمان نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ بہت سی لڑکیوں کو پہلے ہی ملک سے باہر منتقل کیا جا چکا ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ امریکہ کی وزارت خارجہ کے حکام نائیجیریا کی حکومت سے مسلسل رابطے میں ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ امریکہ گزشتہ سال بوکو حرام کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دے چکا ہے۔

جے کارنی نے کہا کہ انسداد دہشت گردی کے ضمن میں معلومات کے تبادلے، تحقیقات کے جدید طریقوں، عام شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے علاوہ فورسز کی استعداد کار بڑھانے کے لیے بھی امریکہ نائیجیریا کی معاونت کر رہا ہے۔

ایک ویڈیو پیغام میں بوکو حرام کے سربراہ ابوبکر شیکاؤ نے لڑکیوں کو ’’قیدی‘‘ قرار دیتے ہوئے دھمکی دی کہ انھیں ’’بازار میں فروخت‘‘ کر دیا جائے گا۔

اس سے قبل نائیجیریا کے صدر جوناتھن گڈلک نے ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ جہاں کہیں بھی یہ طالبات ہوں گی اُن کی تلاش کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔

طالبات کے اغواء کے بعد بورنو ریاست کے گاؤں چیبوک میں مظاہرے بھی ہوئے۔ چیبوک سے اغواء کی گئیں ان طالبات کی عمریں 16 سے 18 سال بتائی جاتی ہیں۔
XS
SM
MD
LG