کراچی —
وینا ملک نے بالآخر اپنے لئے سکون ڈھونڈ ہی لیا۔۔۔۔ اب یہ اور بات ہے کہ شاید کچھ لوگوں کو وینا کا سکون پسند نہ آئے لیکن دنیا کی پرواہ نہ کرنے والی وینا نے کھلم کھلا اعلان کیا ہے کہ انہیں ہندووں کی مذہبی کتاب 'بھگوت گیتا' پڑھ کر بہت سکون ملتا ہے۔
یہ تو سب ہی جانتے ہیں کہ وینا کو اور کچھ آتا ہو یا نہ آتا ہو، ایک فن میں وہ ماسٹر ہیں۔۔ اور وہ فن ہے ’خبروں ‘ میں رہنے کا۔ نئے سال کا آغاز کسی نے جشن منا کرکیا تو کسی نے نئے منصوبوں سے۔ ۔لیکن وینا اس بار بھی بازی لے گئیں، سب کو چونکا دینے میں۔۔ کیونکہ انہوں نے نئے سال کی شروعات ہی”اوم“ سے کی۔
انٹرنیٹ کی دنیا میں ان کا یہ بیان دلچسپی سے سنا گیا ہے جسے بھارت کی متعدد ویب سائٹس نے شائع کیا۔۔ اس پر تبصرے بھی خوب ہورہے ہیں۔۔ تصاویر میں بھی وہ بھگوت گیتا پڑھتی دکھائی دے رہی ہیں۔
وینا ملک ان دنوں اپنی آنے والی فلم ’دی سٹی نیور سلیپ‘ کی شوٹنگ میں مصروف ہیں اور اکثر’ بھگوت گیتا‘ پڑھتی نظر آتی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ، "ہندووٴں کی مقدس کتاب ’بھگوت گیتا' پڑھنے سے من کو سکون ملتا ہے اور ایک مختلف روحانی احساس ہوتا ہے۔ گیتا آپ کو سچائی اور روحانیت کاسیدھا اور سچا راستہ دکھاتی ہے۔ زندگی کیسے گزارنی چاہئے وہ یہ بتاتی ہے۔ میرے خیال میں کسی بھی عقیدے اور مذہب کو ماننے پر کوئی پابندی نہیں ہونی چاہئے"۔
دہلی میں اجتماعی زیادتی کا شکارہونے والی طالبہ کے لئے بھی وینا آواز اٹھانے میں پیچھے نہیں رہیں۔۔ وہ اس کیس میں انصاف بھی گیتا کے ذریعے ہی چاہتی ہیں۔
ان کے بقول، ”دہلی میں طالبہ کے ساتھ زیادتی کے واقعے نے مجھے ہلا ڈالا۔ میں گیتا کے بتائے سچے راستے پر چل کر معصوم لڑکیوں کے لئے انصاف چاہتی ہوں“۔
وینا مزید کہتی ہی کہ وہ اس بات پر یقین رکھتی ہیں کہ دنیا کے سب مذاہب کے درمیان کوئی فرق نہیں۔ سب سچائی کا پرچار کرتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے، "میں روزانہ قرآن پاک بھی پڑھتی ہوں اور نماز بھی کیونکہ میرا اس پر یقین اور عقیدہ ہے۔۔۔ اور گیتا پڑھنے کے بعد ہی مجھ پر یہ بات کھلی کہ تمام مذہب سچائی کا اور انسانیت کاراستہ دکھاتے ہیں۔ اس بارے میں تمام مذاہب ایک سوچ رکھتے ہیں"۔
'بھگوت گیتا' کا پڑھنا وینا کے لئے کوئی آسان کام نہیں تھا کیونکہ وہ سنسکرت میں ہے لیکن یہ رکاوٹ بھی وینا کو روک نہ سکی اور انہوں نے انگریزی میں گیتا پڑھنے کا اہتمام کر لیا۔
وینا کے خیال میں مذہب، عقیدہ اور کلچر انسانیت کو روحانیت اور اخلاقی قدروں سے جوڑتے ہیں۔
یہ تو سب ہی جانتے ہیں کہ وینا کو اور کچھ آتا ہو یا نہ آتا ہو، ایک فن میں وہ ماسٹر ہیں۔۔ اور وہ فن ہے ’خبروں ‘ میں رہنے کا۔ نئے سال کا آغاز کسی نے جشن منا کرکیا تو کسی نے نئے منصوبوں سے۔ ۔لیکن وینا اس بار بھی بازی لے گئیں، سب کو چونکا دینے میں۔۔ کیونکہ انہوں نے نئے سال کی شروعات ہی”اوم“ سے کی۔
انٹرنیٹ کی دنیا میں ان کا یہ بیان دلچسپی سے سنا گیا ہے جسے بھارت کی متعدد ویب سائٹس نے شائع کیا۔۔ اس پر تبصرے بھی خوب ہورہے ہیں۔۔ تصاویر میں بھی وہ بھگوت گیتا پڑھتی دکھائی دے رہی ہیں۔
وینا ملک ان دنوں اپنی آنے والی فلم ’دی سٹی نیور سلیپ‘ کی شوٹنگ میں مصروف ہیں اور اکثر’ بھگوت گیتا‘ پڑھتی نظر آتی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ، "ہندووٴں کی مقدس کتاب ’بھگوت گیتا' پڑھنے سے من کو سکون ملتا ہے اور ایک مختلف روحانی احساس ہوتا ہے۔ گیتا آپ کو سچائی اور روحانیت کاسیدھا اور سچا راستہ دکھاتی ہے۔ زندگی کیسے گزارنی چاہئے وہ یہ بتاتی ہے۔ میرے خیال میں کسی بھی عقیدے اور مذہب کو ماننے پر کوئی پابندی نہیں ہونی چاہئے"۔
دہلی میں اجتماعی زیادتی کا شکارہونے والی طالبہ کے لئے بھی وینا آواز اٹھانے میں پیچھے نہیں رہیں۔۔ وہ اس کیس میں انصاف بھی گیتا کے ذریعے ہی چاہتی ہیں۔
ان کے بقول، ”دہلی میں طالبہ کے ساتھ زیادتی کے واقعے نے مجھے ہلا ڈالا۔ میں گیتا کے بتائے سچے راستے پر چل کر معصوم لڑکیوں کے لئے انصاف چاہتی ہوں“۔
وینا مزید کہتی ہی کہ وہ اس بات پر یقین رکھتی ہیں کہ دنیا کے سب مذاہب کے درمیان کوئی فرق نہیں۔ سب سچائی کا پرچار کرتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے، "میں روزانہ قرآن پاک بھی پڑھتی ہوں اور نماز بھی کیونکہ میرا اس پر یقین اور عقیدہ ہے۔۔۔ اور گیتا پڑھنے کے بعد ہی مجھ پر یہ بات کھلی کہ تمام مذہب سچائی کا اور انسانیت کاراستہ دکھاتے ہیں۔ اس بارے میں تمام مذاہب ایک سوچ رکھتے ہیں"۔
'بھگوت گیتا' کا پڑھنا وینا کے لئے کوئی آسان کام نہیں تھا کیونکہ وہ سنسکرت میں ہے لیکن یہ رکاوٹ بھی وینا کو روک نہ سکی اور انہوں نے انگریزی میں گیتا پڑھنے کا اہتمام کر لیا۔
وینا کے خیال میں مذہب، عقیدہ اور کلچر انسانیت کو روحانیت اور اخلاقی قدروں سے جوڑتے ہیں۔