رسائی کے لنکس

ویتنام کا چین پر بحری حدود کی خلاف ورزی کا الزام


ویتنام کا چین پر بحری حدود کی خلاف ورزی کا الزام
ویتنام کا چین پر بحری حدود کی خلاف ورزی کا الزام

ویتنامی حکام نے اپنے ساحل کے نزدیک جنوبی بحیرہ چین میں ایک چینی تحقیقی کشتی کی سرگرمیوں پر رسمی احتجاج کے لیے چینی ہم منصبوں سے ملاقات کی ہے۔

ویتنام کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے منگل کو وزارتِ خارجہ کی ایک ترجمان کے حوالے سے کہا کہ ان کا ملک چین کی سرگرمیوں کو اپنی خودمختاری اور حدودکی خلاف ورزی سمجھتا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ ویتنام مطالبہ کرتا ہے چین ایسی تمام سرگرمیاں فوری طور پر روک دے اور مستقبل میں ایسی کارروائیاں دہرانے سے باز رہے۔

اس سے قبل چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی 'ژینہوا' نے خبر دی تھی کہ 'تان باؤ ہاؤ' نامی چین کے تحقیقی جہازنے 13جون سے 30 جولائی تک علاقے میں سروے انجام دیا تھا۔ خبر کے مطابق چینی جہاز کی جانب سے کیا جانے والا سروے 'پارسل آئی لینڈز' کے مغربی علاقے سے 'اسپارٹلے آئی لینڈ' کے سلسلے کے شمالی حصے تک کیا گیا تھا۔

چین اور ویتنام دونوں ہی ان جزائر کی ملکیت کے دعویدار ہیں۔ اس ملکیتی تنازع میں گزشتہ کچھ عرصہ کے دوران شدت آگئی ہے اور دونوں ممالک ایک دوسرے کے خلاف وارننگز جاری کرتے رہتے ہیں۔

ویتنام کا دعویٰ ہے کہ دو مواقع پر چینی کشتیوں نے ساحل کے قریب تیل اور گیس تلاش کرنے والے ویتنامی جہازوں سے چھیڑ چھاڑ کی۔ فلپائن بھی چین کے ساتھ اسی نوعیت کے تنازع میں شریک ہے۔

ان ممالک کے علاوہ ملائیشیا، برونائی اور تائیوان بھی تیل اور گیس کے ذخائر سے مالامال بحیرہ جنوبی چین کی ملکیت کے دعویدار ہیں۔

XS
SM
MD
LG