جاپان نے دو چینی کشتیوں کی جانب سے اپنی سمندری حدود کی خلاف ورزی پر چین سے باضابطہ طور پر احتجاج کیا ہے۔
سرحدی خلاف ورزی کا واقعہ مشرقی بحیرہ چین کے ایک متنازع جزیرے کے نزدیک بدھ کو علی الصباح پیش آیا۔ مذکورہ جزیرہ جاپان کے زیرِا نتظام ہے تاہم چین بھی اس پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کرتا ہے۔
جاپانی کابینہ کے چیف سیکرٹری یوکیو ایڈانو کے مطابق ٹوکیو میں تعینات چین کے سفیر کو وزارتِ خارجہ طلب کرکے واقعہ پہ احتجاج کیا گیا۔
جاپان کی جانب سے گزشتہ برس اسی علاقے میں مچھلیوں کا شکار کرنے والی ایک کشتی کے کپتان کو حراست میں لیے جانے پر دونوں ممالک کے تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے۔ دونوں ممالک کے تعلقات میں یہ تناؤ کئی ماہ تک برقرار رہا تھا۔
جاپانی کیبنٹ سیکرٹری کے مطابق جاپان کے نائب وزیرِ خارجہ نے چینی سفیر کو بتایا کہ مذکورہ جزیرہ تاریخی طور پر اور بین الاقوامی قانون کی رو سے جاپان کا حصہ ہے۔ جاپانی نائب وزیر نے چین سے اس طرح کے واقعات نہ دہرائے جانے کا بھی مطالبہ کیا۔
جاپان کی ساحلی حفاظتی فورس کے مطابق دو چینی کشتیوں نے بدھ کو علی الصباح جزیرے کے نزدیک پہنچ کر مچھلیوں کا شکار کیا تھا۔ جاپان کے دعویٰ کے مطابق یہ علاقہ 20 کلومیٹر کے مخصوص جاپانی معاشی زون میں آتا ہے۔