ایک یوکرینی اہلکار نے وائس آف امریکہ کو خصوصی تصاویر فراہم کی ہیں جن کا تعلق یوکرین کے بند پڑے ہوئے چرنوبل نیوکلیئر پاور پلانٹ سے ہے، جس پر پانچ ہفتوں تک روس نے قبضہ جمائے رکھا۔
اہلکار نے بتایا کہ 1986ء کے نیوکلیئر تابکاری پھیلنے والے علاقے پر روسی فوج نے خدقیں کھود رکھی ہیں۔
چرنوبل کی تنصیب کے علاقے کی دیکھ بھال پر مامور ادارے کے سربراہ، ایگن کراما رنکو نے بدھ کے روز وی او اے کو تصاویر بھجواتے ہوئے بتایا کہ ایک ہی روز قبل دوسرے ساتھیوں کے ہمراہ تنصیب کے دورے کےموقعے پر انھوں نے خود یہ تصاویر کھینچی ہیں۔ یہ ادارہ یوکرین کی سرکاری تحویل میں کام کرتا ہے۔
اکتیس مارچ کو جب روسی افواج چرنوبل اور اس کے مضافات سے باہر نکل گئیں، اس کے بعد سےکراما رنکو کی ٹیم کا پلانٹ کا یہ پہلا دورہ ہے۔ روسی فوج چرنوبل کے علاقے پر 24 فروری کو قابض ہوئی تھی، جب روس نے اپنے ہمسایہ ملک پر پوری فوجی قوت کے ساتھ جارحیت کی تھی۔
وائس آف امریکہ کے ساتھ ایک ٹیلی فون انٹرویو میں کرامارنکو نے بتایا کہ بھاری مشینری کی مدد سے خندقیں کھودی گئی ہیں جنھیں تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے، جہاں قریب ہی تابکاری کے اثرات والی زمین واقع ہے جہاں 1986ء کے واقعے میں چرنوبل پاور پلانٹ کا چار نمبر ری ایکٹرتباہ ہوا تھا۔
اس ری ایکٹر میں 26 اپریل 1986ء میں دھماکہ ہوا تھا، جب دنیا کے بدترین جوہری بجلی کے دھماکے میں 31 افراد ہلاک ہوئے تھے، جس کے بعد اس علاقے کے قرب و جوار کی لاکھوں کی تعداد میں آبادی کا انخلا عمل میں لایا گیا تھا۔ واقعے کے بعد سے اب تک چرنوبل کی تنصیب سے 30 کلومیٹر تک کا علاقہ خالی رہا ہے۔
چرنوبل پاور پلانٹ کو 'انرجوایٹم' نامی کمپنی چلاتی ہے، جسے یوکرین کی سرکاری سرپرستی حاصل ہے۔
کمپنی نے بتایا ہے کہ عین ممکن ہے کہ روسی فوج پر''تابکاری شعاؤں کے اثرات'' پڑے ہوں۔ شاید یہی وجہ ہے کہ بیماری کی پہلی علامات ظاہر ہوتے ہی وہ علاقے سے باہر نکلنے پر مجبور ہوئی''۔
وائس آف امریکہ آزادانہ طور پر روسی فوج کے بارے میں ان اطلاعات کی تصدیق نہیں کر سکا، جو چرنوبل پر تعینات رہی اور انخلا کے بعد بیلاروس واپس چلی گئی، جو کہ روس کا کلیدی اتحادی ہے۔
بیلاروس نے روس کو اجازت دے رکھی ہے کہ اس کی سرزمین استعمال کرتے ہوئے وہ یوکرین پر حملہ کر سکتا ہے۔ روس نے ابھی تک تابکاری سے متعلق رپورٹس کے بارے میں کچھ نہیں کہا۔