افغانستان کی سرحد کے قریب واقع قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں نامعلوم افراد نے عید الفطر کے روز فائرنگ کر کے دو افراد کو قتل کر دیا۔ ہلاک کیے جانے والے افراد آپس میں چچازاد تھے اور ان میں سے ایک اسلام آباد میں ایک سرکاری ادارے سے وابستہ تھا۔
شمالی وزیرستان کے مرکزی انتظامی مرکز میران شاہ میں حکام نے بتایا کہ میر علی کے گاؤں حسوخیل میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کر کے سی ایس ایس آفیسر زبیداللہ خان اور ان کے کزن فرمان اللہ کو گولی مار کر ہلاک کر دیا، جب کہ فائرنگ کے اس واقعہ میں زبیداللہ خان کے چچا ملک نعمت اللہ شدید زخمی ہو گئے
مسلح موٹر سائیکل سوار موقع واردات سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
حکام نے بتایا کہ زبیداللہ خان اسلام آباد میں مختلف ڈیپارٹمنٹس میں اعلیٰ عہدوں پر فائز رہے اور وہ اسلام آباد سے عید کی تعطیلات پر اپنے گاؤں وزیرستان آئے تھے۔
زبید اللہ پر حملہ ان کے گھر کے قریب اس وقت ہوا، جب وہ کسی رشتہ دار کے ہاں سے اپنے گھر واپس آ رہے تھے۔
گزشتہ کچھ عرصے کے دوران شمالی وزیرستان اور قبائلی ضلع باجوڑ میں گھات لگا کر قتل کرنے کے واقعات میں مجموعی طور پر چھ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
ایک اور خبر کے مطابق شمالی وزیرستان میں مقامی علما کے فیصلے کے تحت عیدالفطر ملک اور آس پاس کے علاقوں سے ایک روز قبل ہفتے کے روز منائی گئی۔
نماز عید کے ادائیگی کے موقع پر ضلعی انتظامیہ نے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے تھے۔