ایسے میں جب دنیا بھر میں موسم شدت اختیار کر رہے ہیں، کمپیوٹر کے بڑے ادارے آئی بی ایم نے بتایا ہے کہ اسے موسموں کے بارے میں انتہائی درست پیش گوئی میں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ یہ پیش گوئی ہر ایک کو دستیاب ہو گی۔ کمپنی نے بتایا ہے کہ یہ ہائی ریزولوشن فور کاسٹ ابتدائی طور پر پہلے صنعتی ممالک کو حاصل تھی۔
کہا جا رہا ہے کہ نئی ٹیکنالوجی سے ملنے والی موسم کی پیش گوئیاں ہنگامی صورت حال سے متعلق تیاریوں میں قبل از وقت مددگار ہو سکتی ہیں۔ اسی طرح جہازوں کی آمد و رفت اور ان کے روٹس میں بر وقت ردوبدل میں مدد ملے گی۔ اس طرح کاشت کاروں کو بھی فائدہ ہو گا۔
نیا سسٹم موسم سے متعلق زیادہ تواتر سے اپ ڈیٹ کرتا ہے اور یہ اس نظام سے کہیں بہتر ہے جو اس وقت یورپ اور جاپان میں استعمال ہو رہا ہے۔
زیادہ تر فورکاسٹ میں 10 سے 15 مربع کلومیٹرز کی ریزولوشن موجود ہے جو ہر چھ گھنٹے کے بعد اپ ڈیٹ ہوتی ہے جب کہ آئی بی ایم کے ہائی ریزولوشن ایٹماسفئرک فورکاسٹنگ سسٹم تین مربع کلومیٹر تک پہنچ رکھتا ہے اور ہر گھنٹے اپ ڈیٹ ہوتا ہے۔
آئی بی ایم کی ملکیت والی ’’ دی ویدر کمپنی‘‘ کے ڈائریکٹر سائنس اینڈ فورکاسٹنگ نے بتایا ہے کہ نیا سسٹم ایسی تفصیل فراہم کر رہا ہے جو جنوب مشرقی ایشیا، افریقہ اور جنوبی امریکہ جیسے خطوں سے پہلے نہیں مل پا رہی تھیں۔
نیا سسٹم بتا سکتا ہے کہ کب شدید بارشیں ہوں گی۔ اس سے نہ صرف ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے پیشگی تیاریاں ہو سکتی ہیں بلکہ کسان بھی فیصلہ کر سکیں گے کہ کون سی فصل کاشت کی جائے۔
امریکہ کے اندر موسم کی پیش گوئی کے لیے اسی طرح کا ہائی ریزولوشن سسٹم پہلے سے موجود تھا لیکن یونیورسٹی آف اوکلاہاما کے پروفیسر فریڈ کیر کے مطابق یہ نیا سسٹم ایک بڑی کامیابی ہے۔