اگست کا مہینہ پاکستان اور بھارت کے لیے یوں بھی اہم ہے کہ اس مہینے میں جنوبی ایشیا سے تاج برطانیہ کا سورج غروب ہوا تھا اور دو آزاد مملکتیں دنیا کے نقشے پر طلوع ہوئیں تھیں۔لیکن اس سال اگست کی ایک اہمیت اور بھی ہے اور وہ یہ کہ اس مہینے آپ کو چودہویں کے دو چاند دیکھنے کا انوکھا موقع ملے گا۔
بات صرف چودہویں کے دو چاند دیکھنے تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ اس میں آپ کی دلچسپی کا ایک اور پہلو یہ ہے کہ یہ دونوں چاند ’’سپر مون ‘‘ بھی ہوں گے۔
سپر مون، چودہویں کے ایسے چاند کو کہا جاتا ہے جو معمول سے زیادہ بڑا اور زیادہ روشن ہو۔ سارے سپر مون ایک جیسے نہیں ہوتے۔ کچھ چودہویں کے معمول کے چاند سے تھوڑے بڑے اور کچھ زیادہ بڑے اور زیادہ روشن ہوتے ہیں۔ اس بار اگست میں آپ کو یہ منفرد موقع بھی مل رہا ہے کہ آپ زیادہ بڑے سپر مون کا نظارہ کر سکیں گے۔
پہلا سپر مون ، یکم اگست منگل کو ہو گا جب کہ دوسرا اور زیادہ بڑا اور زیادہ روشن سپر مون 30 اگست کو دیکھنے والوں کے لیے اپنے جلوے بکھیرے گا۔
سپر مون زیادہ بڑا کیوں ہوتا ہے؟
کوئی بھی چیز ہمیں چھوٹی بھی دکھائی دے سکتی ہے اور بڑی بھی۔ اس کے چھوٹے یا بڑے ہونے کا انحصار اس پر ہوتا ہے کہ وہ ہماری آنکھ سے کتنی دور ہے۔ اگر کوئی چیز ہماری آنکھ کے قریب ہے تو وہ بڑی نظر آئے گی۔ پھر جیسے جیسے وہ دور ہوتی جائے گی، اس کا سائز بھی ہمیں گھٹتا ہوا محسوس ہو گا۔ مثال کے طور پر جب آپ کسی ہوائی جہاز کو ایئرپورٹ پر کھڑا ہوا دیکھیں گے تو وہ بہت بڑا ہو گا۔ لیکن یہی جہاز جب کافی بلندی پر اڑ رہا ہو، تووہ ایک نقطے کی طرح نظر آئے گا۔
چاند کے ساتھ بھی قصہ کچھ ا یسا ہی ہے۔ چاند کا قطر 1740 کلومیٹر ہے جب کہ زمین کا قطر 6378 کلومیٹر ہے۔ یعنی وہ زمین کے ایک چوتھائی سے بڑا ہے۔ لیکن وہ ہمیں بہت چھوٹا اس لیے نظر آتا ہے کیونکہ ہماری آنکھ سے اس کا فاصلہ تقریباً 384400 کلو میٹر ہے۔
چاند زمین کے گرد گھومتا ہے، مگر اس کی گردش دائرے میں نہیں ہوتی۔ بعض دفعہ وہ نسبتاً زمین کے کچھ قریب آ جاتاہے۔ ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ جب چاند کا زمین سے فاصلہ 363000 کلومیٹر رہ جاتا ہے تو وہ ہمیں معمول سے زیادہ بڑا دکھائی دیتا ہے۔ چودہویں کے اس چاند کو سپر مون کہا جاتا ہے۔ اگر فاصلہ اس سے بھی کم ہو تو چاند اور بھی زیادہ بڑا اور زیادہ روشن نظر آتا ہے۔
یکم اگست کو زمین سے چاند کا فاصلہ 357530 کلومیٹر ہو گا، اس لیے یہ زیادہ بڑا نظر آئے گا، جب کہ 30 اگست کو یہ فاصلہ مزید کم ہو کر 357344 کلو میٹر رہ جائے گا، اس لیے وہ یکم اگست کے مقابلے میں کچھ اور بڑا نظر آئے گا۔
یہ تو آپ کو معلوم ہی ہو گا کہ چاند میں اپنی روشنی نہیں ہے بلکہ جب اس پر سورج کی روشنی پڑتی ہے تو وہ ہمیں چمکتا ہوا دکھائی دیتا ہے۔
سپر مون عام طور پر معمول کے چودہویں کے چاند سے 16 فی صد بڑا ہوتا ہے۔بعض صورتوں میں جب چاند کا زمین سے فاصلہ مزید گھٹ جائے تو وہ 16 فی صد سے بھی زیادہ بڑا نظر آتا ہے جیسا کہ 30 اگست کو ہونے جا رہا ہے۔
بلو مون اور سپر بلو مون کیا ہوتا ہے؟
سپر مون کے ساتھ ساتھ آپ نے بلو مون کا لفظ بھی ضرور سنا ہو گا۔ یہ لفظ انگریزی زبان میں عموماً محاورے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے جو عام طور پر کسی ایسے واقعہ کی جانب اشارہ ہوتا ہے جو خال خال ہی ہوتا ہو۔ اگر کسی مہینے میں دو سپر مون آ رہے ہوں تو اس مہینے کے متعلق بھی یہ کہا جاتا کہ یہ سپر بلو مون کا مہینہ ہے۔ اگر کسی مہینے چودہویں کا چاند دوبار دکھائی دے تو اس وقت اسے بلو مون کہا جاتا ہےکیونکہ ایک مہینے میں چودہویں کا چاند دو مرتبہ کم ہی نظر آتا ہے۔
سپر مون اور بلو مون کیوں ہوتا ہے؟
کبھی کبھار کسی ایک مہینے میں چاند کی چودہویں دو بار اس لیے آ جاتی ہے کیونکہ سن عیسوی اور سن قمری میں تقریباً 11 دن کا فرق ہے۔ عیسوی کے ایک سال میں 365 دن ہوتے ہیں جب کہ چاند کا سال 354 دن 8 گھنٹے اور 48 سیکنڈ کا ہوتا ہے۔
اسی طرح چاند کا مہینہ بھی عیسوی مہینوں کے مقابلے میں تقریباً 16 گھنٹے چھوٹا ہوتا ہے۔ عیسوی مہینے عموماً 30 یا 31 دنوں کے، جب کہ قمری مہینہ 29 دن اور 8 گھنٹے کا ہوتا ہے۔ یہی فرق بڑھ کر جب کسی عیسوی مہینے کے دوران 29 دن تک پہنچ جاتا ہے تو اس مہینے ہمیں دو بار چودہویں کا چاند دیکھنے کو ملتا ہے۔
سپر مون کب کب ہوتا ہے؟
ماہرین فلکیات کے پاس زمین، چاند، سورج اور دیگر سیاروں کی گردش کا انتہائی درستگی کے ساتھ ڈیٹا موجود ہے۔ یہی وجہ ہے کہ خلا میں بھیجے جانے والے راکٹ صحیح وقت پر چاند اور دیگر سیاروں کی مدار میں نہ صرف پہنچ جاتے ہیں بلکہ وہاں اترنے کے بعد واپس بھی آجاتے ہیں۔
اسی لیے فلکیات کے ماہرین درستگی کے ساتھ یہ بتا سکتے ہیں کہ سپر مون اور بلو مون کب ہو گا۔ اس سے پہلے سپر بلو مون دسمبر 2009 میں ہوا تھا۔ ورچوئل ٹیلی اسکوپ پراجیکٹ کے بانی اور اطالوی ماہر فلکیات جیانلوکا میسی کا کہنا ہے کہ اگلا سپر بلو مون 2037 میں ہو گا۔
اگلے سال اگست 2024 میں بھی بلو مون ہو گا، لیکن وہ سپر بلو مون نہیں ہو گا۔ کیونکہ اگلے سال اگست میں چودہویں کے چاند دو بار تو دکھائی دیں گے، لیکن وہ عام چودہویں کے چاند ہوں گے، سپر مون نہیں ہوں گے۔
آپ کو ایک اور دلچسپ بات بتاتے چلیں کہ اس سال مسلسل تین مہینوں کے دوران چار سپر مون ہو رہے ہیں۔ پہلا سپر مون جولائی میں ہو چکا ہے، دوسرا اور تیسرا سپرمون اگست میں ہو رہا ہے جب کہ چوتھا اور اس سال کا آخری سپر مون ستمبر میں ہو گا۔
چاند اور چکور کی کہانیاں تو آپ نے پڑھ سن رکھی ہوں گی، لیکن چاند کو دیکھ کر چکور کے جذبات ہی بے قابو نہیں ہوتے بلکہ سمندر کی لہریں بھی بے چین ہو جاتی ہیں۔ چودہویں کی رات سمندر میں جوار بھاٹا اپنے جوبن پر ہوتا ہے اور اگر چودہویں کا چاند سپر مون بھی ہو تو لہروں کی ہلچل اور بھی زیادہ بڑھ جاتی ہے۔
جنوری کے چودہویں کے چاند کو بھیڑے کا چاند بھی کہا جاتا ہے کیونکہ ان علاقوں میں جہاں بھیڑیوں کے مسکن ہیں، وہ جنوری میں چاند کی چودہویں خوب شور مچاتے اور چیختے چلاتے ہیں۔
اگست میں آپ کو سپر بلومون دیکھنے کے دو مواقع مل رہے ہیں۔ زیادہ بڑے اور زیادہ روشن چاند کو دیکھنے کے لیے ضرور کچھ وقت نکالیے کیونکہ پھر ایسا موقع 14 سال کے بعد 2037 میں ہی میسر آ سکے گا۔
فورم