|
ویب ڈیسک—سوشل میڈیا پر اسکن کیئر یا جلد کا خیال رکھنے سے متعلق مشوروں کی بھرمار ہے۔ انفلوئنسرز آئے روز مہنگی سے مہنگی برانڈز کی پروڈکٹس استعمال کرنے کے مشورے دیتے نظر آتے ہیں۔
سوشل میڈیا انفلوئنسرز صارفین کی پسند یا ناپسند پر اثر انداز ہوتے ہیں اور ان کی ویڈیوز دیکھ کر صارفین بعض اوقات پروڈکٹس کا انتخاب کرتے ہیں۔ خیال ظاہر کیا جاتا ہے کہ کم عمر لڑکیاں جنہیں یہ معلوم بھی نہیں ہوتا کہ اس عمر میں انہیں کیا استعمال کرنا چاہیے اور کیا نہیں وہ بھی ان انفلوئنسرز کی ویڈیوز سے متاثر ہوتی ہیں۔
ٹین ایجرز یا کم عمر لڑکیوں کے ذہن میں عمومی طور پر یہ سوال جنم لیتا ہےکہ ان کے لیے کون سی اسکن کیئر پروڈکٹس بہتر ہیں اور انہیں اپنی جلد کی حفاظت کے لیے کیا استعمال کرنا چاہیے؟ اس حوالے سے ماہرین کہتے ہیں کہ کم عمر لڑکیوں کو بلوغت سے قبل جلد کی حفاظت کے لیے صرف تین چیزوں کی ضرورت ہوتی ہے۔
ماہرین ان چیزوں میں کلینزر یعنی فیس واش، موئسچرائزر یعنی کوئی لوشن اور سن اسکرین شامل کرتے ہیں۔
امریکی شہر منی ایپلس سے تعلق رکھنے والی جلد کے ماہر ڈاکٹر شیلیگ میگینیز کا کہنا ہے کہ نوجوانوں کو جلد کی حفاظت کے لیے ان تین چیزوں کے علاوہ کسی دوسری چیز کی ضرورت نہیں ہوتی۔
خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق ڈاکٹر شیلیگ سمیت امریکہ میں جلد کے دیگر ماہرین کے مطابق ٹین ایجرز یعنی 13 سے 19 برس کی عمر کے درمیان اور پری ٹین یعنی 9 سے 12 برس کی عمر کے درمیان کی لڑکیوں کی جانب سے اینٹی ایجنگ اسکن کیئر پروڈکٹس کا بڑھتا ہوا استعمال دیکھا گیا ہے۔
ماہرین کے بقول ایسے بھی کیسز دیکھنے میں آئے ہیں جہاں نوجوان لڑکیوں کو بالغ عمر میں استعمال کی جانے والی پروڈکٹس کی وجہ سے جلد کے مسائل کا سامنا ہوا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ نوجوان لڑکیاں سوشل میڈیا انفلوئنسرز کو دیکھ کر ان جیسا بننے کی خواہش رکھتی ہیں جو ان کی ذہنی صحت کے لیے باعثِ تشویش ہے۔
جلد کے ماہر کا کہنا ہے کہ ان پروڈکٹس میں ریٹینول اور ہائیڈروکسی ایسڈ موجود ہوتا ہے جو بڑی عمر کی لڑکیوں یا خواتین کی جلد کے لیے بنائی جاتی ہیں۔
ان کے بقول اگر یہ پروڈکٹس نوجوان استعمال کریں گے تو یہ ان کی جلد کو خاصا نقصان پہنچا سکتی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ بچوں کے لیے وقت اور پیسوں کا ضیاع ہیں۔
امریکی ماہرِ جلد ڈاکٹر ڈینڈی اینجل مین کا کہنا ہے کہ "میں سارا دن ہر روز اپنے مریضوں سے سنتی ہوں کہ ان کے بچے اسکن کیئر پروڈکٹس اور ٹک ٹاک پر ٹرینڈز کو فالو کرتے ہیں۔"
امریکہ میں کاسمیٹکس کمپنی کی ٹریڈ ایسوسی ایشن پرسنل کیئر پروڈکٹس کونسل کا بھی یہی کہنا ہے کہ نوجوانوں کو جلد کو اینٹی ایجنگ پروڈکٹس کی ضرورت نہیں ہوتی۔
کونسل کے مطابق نوجوان جب بلوغت کی عمر میں داخل ہوتے ہیں تو ہارمونز کی تبدیلیوں کی وجہ سے ان کی جلد کو ایکنی، بلیک ہیڈز اور اس جیسے دیگر مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔ ایسے میں انہیں کوئی بھی چیز استعمال کرنے سے قبل ماہرِ جلد سے رجوع کرنا چاہیے۔
اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'ایسویسی ایٹڈ پریس' سے لی گئی ہیں۔