امریکہ نے رواں ماہ کے اوائل میں ایران کے جوہری پروگرام کو روکنے کے ہونے والے معاہدے کا خلاصہ جاری کیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کی طرف سے پیش کی جانے والی معلومات میں اقوام متحدہ کے جوہری معائنہ کاروں کو ایران کی جوہری تنصیبات کا معائنہ کرنے کا ٹائم ٹیبل بھی شامل ہے۔
اس میں جوہری پروگرام کے بعض حصے منجمد کرنے کے بدلے ایران پر نرم کی جانے والی تعزیرات کی تفصیل بھی درج ہے۔
ایران اور چھ بڑی طاقتوں یعنی امریکہ، برطانیہ، جرمنی، فرانس، روس اور چین کے درمیان ہونے والے چھ ماہ کے عبوری معاہدے کا اطلاق 20 جنوری سے ہوگا اور اس کا مقصد عالمی برادری کو یہ یقین دلانا ہے کہ ایران جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش نہیں کر رہا۔
معاہدے کی مدت کے دوران مصالحت کار ایک جامع اور حتمی معاہدے کی تیاری کے لیے کام کرتے رہیں گے۔
وائٹ ہاؤس نے یہ خلاصہ امریکی کانگریس اور دیگر گروپس کی طرف سے معاہدے کی شفافیت کو یقینی بنانے کے مطالبے پر جاری کیا۔
وائٹ ہاؤس کی طرف سے پیش کی جانے والی معلومات میں اقوام متحدہ کے جوہری معائنہ کاروں کو ایران کی جوہری تنصیبات کا معائنہ کرنے کا ٹائم ٹیبل بھی شامل ہے۔
اس میں جوہری پروگرام کے بعض حصے منجمد کرنے کے بدلے ایران پر نرم کی جانے والی تعزیرات کی تفصیل بھی درج ہے۔
ایران اور چھ بڑی طاقتوں یعنی امریکہ، برطانیہ، جرمنی، فرانس، روس اور چین کے درمیان ہونے والے چھ ماہ کے عبوری معاہدے کا اطلاق 20 جنوری سے ہوگا اور اس کا مقصد عالمی برادری کو یہ یقین دلانا ہے کہ ایران جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش نہیں کر رہا۔
معاہدے کی مدت کے دوران مصالحت کار ایک جامع اور حتمی معاہدے کی تیاری کے لیے کام کرتے رہیں گے۔
وائٹ ہاؤس نے یہ خلاصہ امریکی کانگریس اور دیگر گروپس کی طرف سے معاہدے کی شفافیت کو یقینی بنانے کے مطالبے پر جاری کیا۔