اقوام متحدہ کے ڈیویلپمنٹ پروگرام (یو این ڈی پی) کی ایک تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دُنیا کی نوے فی صد آبادی خواتین کے مقابلے میں تعصبات کا شکار ہے۔
تحقیق میں کہا گیا ہے کہ نوکری دیتے وقت عورت کے مقابلے میں مرد کو اہمیت دی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ سیاست اور کاروبار میں بھی عورتوں کے مقابلے میں مردوں کو بہتر منتظم سمجھا جاتا ہے۔
خبر رساں ادارے فرانس 24 نے رپورٹ کیا کہ اس رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 99.81 فی صد افراد عورتوں کے بارے میں کم از کم ایک متعصب خیال رکھتے ہیں۔
پاکستان کے بعد قطر اور نائیجیریا میں یہ شرح سب سے زیادہ ہے جہاں یہ 99.73 افراد خواتین کے بارے میں متعصب رویہ رکھتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق یورپی ملک 'انڈورا' عورتوں کے بارے میں سب سے کم متعصب ملک ہے جہاں ان لوگوں کی تعداد جو عورتوں کے بارے میں کم از کم ایک متعصب خیال رکھتے ہیں صرف 27.01 فی صد ہے۔ اس کے بعد سویڈن 30.01 اور نیدرلینڈ کا 39.75 فی صد کا نمبر آتا ہے۔
فرانس، برطانیہ اور امریکہ میں یہ تعداد بالترتیب 56، 54.6، اور 57.31 فی صد تھی۔
یو این ڈی پی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ "یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ خواتین کو مردوں کے شانہ بشانہ مساوی مواقع ملنے میں رکاوٹوں کا سامنا ہے۔"
یو این ڈی پی کے عہدے دار ایخم سٹائنر نے خبر رساں ادارے رائٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "خواتین کی صحت اور تعلیم تک رسائی کے لیے پہلے سے جاری کام کو نئے چیلنجز کے ساتھ کرنا ہو گا، جس میں عورتوں کی برابری کے خلاف موجود تعصبات شامل ہیں۔"
یو این ڈی پی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان تعصبات کو بہتر تعلیم، شعور کے ذریعے کم کیا جا سکتا ہے۔ اور ایسے ٹیکس کے نظام کا استعمال بھی اس کے لیے مفید رہے گا جو چائلڈ کیئر کے نظام کو بہتر بنائے اور عورتوں کو ایسے شعبوں میں ملازمت کرنے کی حوصلہ افزائی کرے جن پر ابھی مردوں کا قبضہ ہے۔