اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں اپریل میں خوراک کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان رہا اوراجناس کی قیمتیں بڑھنے سے دیگراشیاء کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا۔
اقوام متحدہ کے خوراک اور زراعت کے ادارے نے بدھ کے روز کہا کہ گذشتہ ماہ اجناس کی قیمتیں پچھلے تین سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔ ادارے کا کہناتھا کہ اجناس کی قیمتوں کے اثرات ان کی فہرست میں شامل 55 اشیاء کے ایک چوتھائی کے مساوی ہوتے ہیں اور پچھلے ماہ قیمتیں فروری کی ریکارڈ قیمتوں کے قریب پہنچ گئیں ۔
عالمی ادارے کا کہناتھا کہ مارچ میں قیمتوں کی سطح میں 2.6 فی صد کمی آئی تھی جب کہ اپریل میں ان میں1.5 فی صد اضافہ دیکھا گیا۔
ادارے کا کہناتھا کہ اجناس کی عالمی قیمتوں میں روزمرہ استعمال کی عام چیزوں مثلا دودھ، چینی اور چاول کے مقابلے میں زیادہ اضافہ ہوا جب کہ خوردنی تیل اور گوشت کی قیمتوں میں زیادہ فرق نہیں دیکھا گیا۔
روم میں قائم خوراک و زراعت کے عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ مکئی کی فصل کےبارے میں پیشگی اندازنے پریشان کن ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ مکئی پیدا کرنے والے ملک امریکہ میں بہار کے موسم میں زیادہ بارشوں کے باعث بہت سے کاشت کار بیجائی نہیں کرسکے ہیں اور مئی کے آغاز تک مکئی کی بوائی ایک تہائی سے کم ہوئی ہے۔
عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ موسم اور خوراک کی رسد سے منسلک خدشات کے باعث عالمی سطح پر خوراک کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان جاری رہے گا۔ ایف اے او کے ڈائریکٹر جنرل جیکب ڈائیوف کا کہناہے کہ عالمی سطح پر خوراک کی طلب رسد کے مقابلے میں بڑھ رہی ہے اورخوراک کے لیے استعمال ہونے والی اشیاء سے ایندھن کی تیاری بھی خوراک کی قیمتوں میں اضافے میں کردار ادا کررہی ہے۔