ایک بیان میں راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ ان کی حکومت ملک میں آئین اور قانون کےمطابق آزادانہ، شفاف اور غیر جانبدار انتخابات کے انعقاد پر یکسو ہے اور اس کے راستےمیں کوئی رکاوٹ بھی برداشت نہیں کی جائےگی
پاکستان کے وزیرِ اعظم راجہ پرویز اشرف نے حزبِ اختلاف کی اہم جماعتوں کے لاہور میں ہونے والے اجلاس کا خیرمقدم کرتے ہوئے قوم کو یقین دلایا ہے کہ ملک میں عام انتخابات کا انعقاد وقت پر ہوگا۔
بدھ کو ایوانِ وزیرِ اعظم سے جاری ہونے والے ایک بیان میں راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ ان کی حکومت ملک میں آئین اور قانون کے مطابق آزادانہ، شفاف اور غیر جانبدار انتخابات کے انعقاد پر یکسو ہے اور اس کے راستے میں کوئی رکاوٹ بھی برداشت نہیں کی جائےگی۔
اپنے بیان میں وزیرِ اعظم نے تمام سیاسی جماعتوں کو یقین دلایا ہے کہ انتخابات سے متعلق تمام معاملات ان کی مشاورت سے طے کیے جائیں گے تاکہ کسی کو، ان کے بقول، انتخابی عمل اور اس کے نتائج پر انگلی اٹھانے کا موقع نہ ملے۔
وزیرِاعظم نے لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں نواز شریف کی میزبانی میں حزبِ اختلاف کی اہم جماعتوں کے سربراہی اجلاس اور اس کے اعلامیے کا خیرمقدم کرتےہوئے اسے تاریخی اور ملک کے مستقبل اور جمہوریت کے لیے نیک شگون قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے ملک کی سیاسی قوتوں کی بلوغت اور دور اندیشی کا اظہار ہوتا ہے۔
وزیرِاعظم نے اپنے بیان میں انتخابات کا انعقاد وقت پر کرانے کے عزم بھی ظاہر کیا ہے۔
قبل ازیں بدھ کو رائے ونڈ میں ہونے والے اجلاس میں حزب اختلاف کی جماعتوں نے الیکشن کمیشن پر اعتماد کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ بلا تاخیر عام انتخابات کے انعقاد کا ’جامع اور دو ٹوک‘ اعلان کرے۔
میاں نواز شریف نے مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو ملک کی موجودہ سیاسی صورت حال پر مشاورت کے لیے مدعو کیا تھا جس کے بعد ان رہنمائوں نے 10 نکات پر مشتمل مشترکہ اعلامیہ جاری کیا۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ مرکز اور صوبوں میں نگران حکومتوں کے قیام کی مشاورت کا دائرہ وسیع کیا جائے اور تمام قومی معاملات آئین کے مطابق طے کیے جانے چاہیں۔
مشاورتی اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کی مرکزی قیادت کے علاوہ جماعتِ اسلامی، جمعیت علمائے اسلام (ف)، نیشنل پارٹی، پختوانخواہ ملی عوامی پارٹی اور دیگر جماعتوں کے رہنما شریک تھے۔
بدھ کو ایوانِ وزیرِ اعظم سے جاری ہونے والے ایک بیان میں راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ ان کی حکومت ملک میں آئین اور قانون کے مطابق آزادانہ، شفاف اور غیر جانبدار انتخابات کے انعقاد پر یکسو ہے اور اس کے راستے میں کوئی رکاوٹ بھی برداشت نہیں کی جائےگی۔
اپنے بیان میں وزیرِ اعظم نے تمام سیاسی جماعتوں کو یقین دلایا ہے کہ انتخابات سے متعلق تمام معاملات ان کی مشاورت سے طے کیے جائیں گے تاکہ کسی کو، ان کے بقول، انتخابی عمل اور اس کے نتائج پر انگلی اٹھانے کا موقع نہ ملے۔
وزیرِاعظم نے لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں نواز شریف کی میزبانی میں حزبِ اختلاف کی اہم جماعتوں کے سربراہی اجلاس اور اس کے اعلامیے کا خیرمقدم کرتےہوئے اسے تاریخی اور ملک کے مستقبل اور جمہوریت کے لیے نیک شگون قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے ملک کی سیاسی قوتوں کی بلوغت اور دور اندیشی کا اظہار ہوتا ہے۔
وزیرِاعظم نے اپنے بیان میں انتخابات کا انعقاد وقت پر کرانے کے عزم بھی ظاہر کیا ہے۔
قبل ازیں بدھ کو رائے ونڈ میں ہونے والے اجلاس میں حزب اختلاف کی جماعتوں نے الیکشن کمیشن پر اعتماد کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ بلا تاخیر عام انتخابات کے انعقاد کا ’جامع اور دو ٹوک‘ اعلان کرے۔
میاں نواز شریف نے مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو ملک کی موجودہ سیاسی صورت حال پر مشاورت کے لیے مدعو کیا تھا جس کے بعد ان رہنمائوں نے 10 نکات پر مشتمل مشترکہ اعلامیہ جاری کیا۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ مرکز اور صوبوں میں نگران حکومتوں کے قیام کی مشاورت کا دائرہ وسیع کیا جائے اور تمام قومی معاملات آئین کے مطابق طے کیے جانے چاہیں۔
مشاورتی اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کی مرکزی قیادت کے علاوہ جماعتِ اسلامی، جمعیت علمائے اسلام (ف)، نیشنل پارٹی، پختوانخواہ ملی عوامی پارٹی اور دیگر جماعتوں کے رہنما شریک تھے۔