کنور رحمان خان
بتایا جاتا ہے کہ بھارتی حکام نے سکھ یاتریوں کو گورو ارجن دیو جی کے یوم شہادت کی مناسبت سے منعقد ہونے والی تقریبات کے لیے پاکستان آنے سے روک دیا ہے، جس سلسلے میں، خصوصی ریل گاڑی کو مورخہ آٹھ جون بروز جمعرات کو واہگہ ریلوے سٹیشن پاکستان پہنچنا تھا۔
متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین صدیق الفاروق نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ بھارت سے آنے والے سکھ یاتریوں کا شیڈول ’’تیسری بار تبدیل کیا گیا‘‘ ہے۔
اںھوں نے بتایا کہ ’’پاکستانی حکومت نے طے شدہ شیڈول کے مطابق، 300 سے زائد سکھ یاتریوں کو مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لیے ویزا جاری کیا، جنہیں خصوصی ٹرین کے ذریعے واہگہ ریلوے سٹیشن پہنچنا تھا'‘۔
صدیق الفاروق کے مطابق، ’’بھارت کی جانب سے یاتریوں کی پاکستان آمد کے حوالے سے رکاوٹیں ڈالنے کے بعد رات گئے 60 یاتریوں کی واہگہ چیک پوسٹ کے ذریعے پیدل پاکستان آمد کی اطلاع دی گئی۔ جسے جمعرات کی صبح تیسری بار تبدیل کیا گیا‘‘۔
نئی اطلاعات کے مطابق، سکھ ’سمجھوتہ ایکسپریس‘ کے ذریعے براہ راست لاہور ریلوے سٹیشن پہنچیں گے۔ مگر سمجھوتہ ایکسپریس سکھ یاتریوں کے بغیر ہی واپس لاہور پہنچ گئی اور 60 سے زیادہ سکھ یاتری صبح سے بھارت کے اٹاری اسٹیشن پر بیٹھے رہے۔
چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ نے بتایا کہ انہوں نے اس سلسلے میں پاکستان میں تعینات بھارتی ہائی کمیشن سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ ’'سکھ یاتریوں کو اسپیشل ٹرین کا ویزا جاری ہوا ہے، جنہیں سمجھوتہ ایکسپریس کے ذریعے نہیں بھیجا جاسکتا۔'‘
صدیق الفاروق کے مطابق، سکھ یاتریوں نے بھارتی حکام کے رویے کے خلاف اٹاری اسٹیشن بھارت میں احتجاج بھی کیا۔
اس سلسلے میں، کمشنر لاہور ڈویژن عبداللہ خان سنبل نے ’وائس آف امریکہ‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سکھ مہمانوں کی رہائش، آمد و رفت اور کھانے پینے کے’’ بَڑھیا انتظامات کئے گئے تھے‘‘۔
گورو ارجن دیو جی کی ’’شہیدی دن‘‘ کی تقریبات کو 'جوڑ میلہ' بھی کہا جاتا ہے، جس میں شرکت کے لیے ہر سال بڑی تعداد میں سکھ یاتری پاکستان آتے ہیں۔ جس میں اس مرتبہ صرف 14 بھارتی مہمان ہی شریک ہونگے۔