ادویات کی منظوری دینے والا امریکی ادارہ (ایف ڈی اے)دوا ساز کمپنی فائزر پر چھ ماہ سے پانچ سال تک کی عمر کے بچوں کی کوویڈ نانٹین ویکسین کی دو خوراکوں کے اجازت نامے کی ہنگامی منظوری پر زور دے رہا ہے، جبکہ تین خوراکوں کے کورس کے ڈیٹا کا انتظار ہے، تاکہ فروری کے آخر تک ٹیکے لگوانے کاطریقہ کار واضح ہو جائے۔
اس معاملے سےآگاہ ایک شخص نے خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کوبتایا کہ کمپنی کی جانب سے درخواست منگل تک جمع کرانے کی توقع تھی۔
فائزر کے ابتدائی ڈیٹا میں ظاہر ہوتا ہے کہ ویکسین جو قوت میں بڑوں کو لگائے جانے والی ویکسین کا دسواں حصہ ہے ، محفوظ ہے اور مدافعتی ردعمل پیدا کرا ہے۔ لیکن گزشہ برس فائزر نے اعلان کیا تھا کہ اس کا دو خوراکوں کا ٹیکہ دو سے پانچ سال کی عمر کے بچوں میں کوویڈنانٹین کی روک تھام میں کےلیے کم کارگرثابت ہوئی ہے۔ اور ریگولیٹر نے کمپنی کو اس مطالعےمیں تیسری خوراک کو شامل کرنے کی ترغیب دی تھی کہ ایک اور خوراک ویکسین کی اثرپزیری کو بڑوں کے بوسٹر کی طرح بڑھا دے۔
اب فوڈ اینڈڈرگ ایڈمنسٹریشن فائزر پر زور دے رہا ہے کہ وہ فروری میں ممکنہ منظوری کے لیے دو خوراکوں کے ڈیٹا کی بنیاد پر اپنی درخواست جمع کرائے اور پھر تیسری خوراک کے مطالعے کا ڈیٹا آنے کے بعد اضافی اجازت کے لیے دوبارہ ان کے پاس آئے جس کی مارچ میں آنے کی توقع ہے۔
SEE ALSO: فائزر اومیکرون کے لیے نئی ویکسین کی ٹیسٹنگ شروع کر رہا ہےاس معاملے سےآگاہ ایک شخص نے کہا ہے کہ دو مراحل کی منظوری کے عمل کا مطلب یہ ہوسکتا ہے کہ یہ فرض کرتے ہوئے کہ ایف ڈی اے اور سینٹر فار ڈیز زکنڑول اینڈ پریوینشن نے آگے بڑھنے کا اشارہ دے دیا ہے، گزشتہ اندازے سے ایک ماہ پہلے ہی بچوں کو ویکسین لگائی جاسکتی ہے۔
نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ضابطے کے حساس مسئلوں پر بات کرتےہوئے اس شخص نے کہا کہ تیزی سے پھیلنے والے کوویڈ نانٹین کے اومیکرون وائرس کے پیش نظر ویکسین کی دو خوراکوں کے کم موثر ہونے کی وجہ غیر متوقع نہیں تھی۔بچوں کو دو خوراک دینے کے بعد بلاخر تیسری خوراک سے ان کی قوت مدافعت میں تیزی سے اضافہ ہوسکے گا۔
کوویڈ نانٹین ٹیکے کی منظوری کے بغیر رہ جانے والے آخری عمر کےگروپ کے چھوٹے بچوں کے والدین کےلیے یہ خوش آئند خبر ہوگی کہ کم عمر بچوں میں کوویڈنانٹین کے پیچیدہ ہونے یا اس سے موت واقع ہونے کا امکان بڑوں کے مقابلے میں کہیں کم ہے، لیکن اس عمر کے گروپ میں ملک بھر میں بیمار ہونے کےواقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ ملک بھر میں اومیکرون کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔ زیادہ تر یہ کیس اور اموات بڑی عمر کے لوگوں میں ہوئی ہیں، خصوصی طور پر ان میں جنھوں نے ویکسین نہیں لگوائی ہے۔
کوویڈ نانٹین کے خلاف بچوں کی ویکسین کی تیزی سے منظوری بائیڈن انتظامیہ کی ایک سال سے زیادہ عرصے سے ایک ترجیح رہی ہے۔ جو ان کے خیال میں اسکول اور ڈے کیئر سنٹرز کو دوبارہ کھلولنے اور بچوں کی دیکھ بھال میں الجھے والدین کو ذمہ داری سے آزاد کرانے کے لیے اہم ہے تاکہ وہ اپنے کاموں پر جاسکیں۔
امریکی ریگولیٹر زنے پانچ سے بارہ سال کی عمر کے بچوں کے ویکسین کی منظوری نومبر میں دی تھی، حالانکہ بچوں کے ٹیکہ لگانے کی رفتار حکام کی توقع سے کہیں کم رہی ہے۔ فائزر کی پرائمری سیریز کا انتظام تین ہفتوں کے وقفے سے کیا جاتا ہے۔
(خبر کا مواد اے پی سے لیا گیا ہے)