یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سر براہ جوزف بوریل نے کہا ہے کہ یورپی یونین کے وزرائے خارجہ یوکرین کے لیے اپنی فوجی مدد جاری رکھنے، اسے بڑھانے اور روسی افراد اور روسی معیشت کے مخصوص سیکٹرز کو ہدف بناتے ہوئے کسی نئے پیکیج کو زیر غور لانے پر متفق ہو گئے ہیں ۔
بدھ کی رات بوریل نے نیو یارک میں وزرا کےایک خصو صی اجلاس کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا کہ پابندیوں کے نئے پیکیج کی تفصیلات یورپی یونین کے نمائندےطے کریں گے ، لیکن یہ کہ انہیں یقین ہے کہ اس کے لیے متفقہ حمایت حاصل ہو گی ۔
انہوں نے کہا کہ وزرا کے لیے اجلاس کا انعقاد اور روسی صدر کو اسی دن ایک طاقتور پیغام بھیجنا ضروری تھا جب انہو ں نے ملک کے ریزرو فوجیوں کو جزوی طور پر متحرک کرنے کا اعلان کیا ۔
بوریل نے کہا کہ روسی جارحیت جہاں یوکرین کے لوگوں کے لیے لاتعداد مصائب لے کر آئی وہاں روس نے خود اپنے عوام کے لیے جنگ کے اخراجات میں مزید توسیع کا انتخاب کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پوٹن یوکرین کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پوٹن کی روس کی جانب سے اپنی حفاظت کے لیے ضرورت پڑنے پر جوہری ہتھیاروں کے استعمال کا بظاہر حوالہ یوکرین کے لیے ہماری مستقل مدد کی اہمیت کو گھٹا نے کی ایک غیرذمہ دارانہ اور جنونی کوشش کے مترادف ہے۔
SEE ALSO: یوکرین جنگ: ’ پوٹن نے ریزرو فوج طلب کرکے ناکامی کا اعتراف کرلیا ہے‘بوریل نے کہا کہ یہ دھمکیاں بین الاقوامی امن وسلامتی کو غیر معمولی پیمانے پر سبو تاژ کرتی ہیں۔ لیکن وہ ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتیں۔
وہ یوکرین کا ساتھ دینے کے ہمارے عزم، اتحاد اور یوکرین کو اپنی علاقائی یک جہتی اور اقتدار اعلی کے دفاع کی اہلیت کے لیے ہماری جامع اور درکار مدد کو متزلزل نہیں کرے گی ۔
پوٹن نے بدھ کے روز ٹیلی وژن پر ایک تقریر میں کہا کہ روس کی سرزمین اور اقتدا ر اعلی کے تحفظ کے لیے ریزرو فوجیوں کا متحرک کرنا ضروری ہے ۔ انہوں نے یہ بات شمال مشرقی یوکرین میں ایک جوابی کارروائی میں یوکرین کی کامیابیوں کے بعد کہی ۔
روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے کہا ہے کہ تقریباًتین لاکھ ریزروفوجیوں کو تعینات کیا جائے گا۔
(خبر کا مواد اے پی ،رائیٹرز اور اے ایف پی سے لیا گیا )