ایک پرانی، لیکن مشہور کہاوت ہے کہ ’ایک سیب روزانہ کھانے سے آپ ڈاکٹر سے دور رہ سکتے ہیں‘۔ دراصل صحت مند رہنے کے لیے صرف ایک سیب کافی نہیں، لیکن تندرست رہنے کے لیے یہ ایک اچھی عادت ضرور ہے۔
سیب کم کیلوری والا ایک مزیدار اور صحت بخش پھل ہے، جسے خوش خوراک حضرات ترجیحی طور پر استعمال کرتے ہیں۔
عام طور پر، سیب سرخ، سبز اور پیلے رنگ کے ہوتے ہیں؛ جو قدرتی طور پر چربی، نمکیات کے اجزا اور کولیسٹرول کی آمیزش سے مبرا ہوتے ہیں۔ ایک درمیانے سیب میں تقریباً 80 کیلوریز، 1/4ملی گرام آئرن، 10 ملی گرام کیلشیم، 21گرام کاربوہائڈریٹ اور وٹامن اے اور سی ہوتا ہے۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق، صحتمند رہنے کے لیے مردوں کو اوسطً 2500 کیلوریز روزانہ، جبکہ خواتین کو 2000 کیلوریز روزانہ کی ضرورت ہوتی ہے۔
سیب ایک ہی وقت میں دونوں قسم کے تحلیل ہونے والے اور حل نہ ہونے والے فائبر حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔ تحلیل ہونے والے فائبر خون میں کولیسٹرول کی مقدار کو روکنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں، جس سے دل کی بیماریوں کی روک تھام ممکن ہے۔
سیب میں موجود حل نہ ہونے والے فائبر تیزی سے خوراک کو ہضم کرنے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔ تقریباً نصف سے زیادہ وٹامن سی سیب کے چھلکے کے گِرد ہوتے ہیں۔ اس لیے، بہتر یہی ہے کہ سیب کو چھلکے کے ساتھ کھانا چاہیے۔
سیب کا درخت 4 سے 5 سال میں پھلدار بنتا ہے؛ اور بنیادی طور پر یہ گلاب کے پودے سے تعلق رکھتا ہے۔
دنیا میں سیب کی تقریباً 7500 اقسام ہیں، جبکہ امریکہ میں 2500 اقسام اگائی جاتی ہیں۔ امریکا کی تمام ہی 50 ریاستوں میں سیب کے باغات ہیں۔
امریکہ کے علاوہ، چین، ترکی، پولینڈ اور اٹلی دنیا میں سب سے زیادہ سیب پیدا کرنے والے ملک ہیں۔
پاکستان دنیا کے کچھ ملکوں سے سیب درآمد بھی کرتا ہے، جن میں نیوزی لینڈ، ایران، افغانستان اور چین شامل ہیں۔ پاکستان کے کچھ بڑے سٹورز پر امریکی اور یورپی سیب بھی دستیاب ہوتے ہیں۔
سیب قدیم یونان اور روم کےلوگوں کا بھی پسندیدہ پھل تھا۔
سیب کے درخت کی نگہداشت اور اُسے سنوارنا امریکہ کے پہلے صدر، جارج واشنگٹن کا ایک محبوب مشغلہ ہوا کرتا تھا۔
سیب کے درخت کا پھول امریکی ریاست مشی گن کا قومی پھول ہے۔