مشرقی افغانستان میں تین خودکش حملہ آور ہلاک

مشرقی افغانستان میں تین خودکش حملہ آور ہلاک

عہدے داروں نے بتایا ہے کہ بارود سے لدی ایک کار میں سوار یہ بھاری مسلح باغی وہاں پہنچے اور صوبائی دارالحکومت گردیز کی میونسپل عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہوئے پولیس سے فائر کےتبادلےمیں ہلاک کردیے گئے

افغان سکیورٹی فورسز نے ایسے تین خود کش حملہ آوروں کو ہلاک کردیا ہے جو اتوار کے روز مشرقی صوبہٴ پکتیا میں حکومت کے ایک دفتر پر حملے کی کوشش کر رہے تھے۔

عہدے داروں نے بتایا ہے کہ بارود سے لدی ایک کار میں سوار یہ بھاری مسلح باغی وہاں پہنچے اور صوبائی دارالحکومت گردیز کی میونسپل عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کررہے تھے۔

گولیوں کے تبادلے کے دوران پولیس نے تینوں کو ہلاک کردیا۔ صوبائی گورنر کے ایک ترجمان نے بتایا کہ فائرنگ کے تبادلے کی زد میں آکر میونسپلٹی کا ایک ملازم ہلاک ہوگیا، جب کہ لڑائی کے دوران بم سے لدی گاڑی دھماکے سے تباہ ہوگئی۔

دوسری طرف، جرمن صدر کرسچین ولف نے اپنےافغان ہم منصب حامد کرزئی سے مذاکرات کے لیے اتوارکے دِن افغانستان کا دورہ کیا۔ دونوں نے دسمبر کے اوائل میں بون میں افغانستان پر بلائی گئی کانفرنس کےبارے میں بات چیت کی۔


مسٹر ولف نے افغان راہنما کو یقین دلایا کہ2014ء کے اواخر میں افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد بھی جرمنی افغانستان کا ’دوست اور ساجھے دار ‘رہے گا ۔ مسٹر کرزئی نے اِس امید کا اظہار کیا کہ اجلاس میں افغانستان کی خوشحالی، استحکام اور امن کی بنیاد فراہم کی جائے گی۔

جرمنی کے تقریباً 5000فوجی نیٹو کےمشن میں شامل ہیں جو خصوصی طور پر افغانستان کے شمال میں تعینات ہیں۔

چونتالیس برس میں مسٹر ولف وہ دوسرے جرمن صدر ہیں جنھوں نےافغانستان کا دورہ کیا ہے۔