بچی کے ساتھ زیادتی کا واقعہ، چھ سکیورٹی گارڈز گرفتار

فائل

یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا ہےجب صوبے میں مقامی خواتین کے خودکشی کے واقعات پر تشویش بڑھتی جارہی ہے۔ گذشتہ دو ہفتوں کے دوران، کم از کم چار خواتین خودکشی کرچکی ہیں، جِن کا باعث گھریلو تشدد، زبردستی کی شادی اور غربت بتایا جاتا ہے
افغان عہدے داروں نے ’وائس آف امریکہ‘ کی اَشنا ریڈیو سروس کو بتایا ہے کہ اُنھوں نے چھ سکیورٹی گارڈز کو گرفتار کرلیا ہے جِن پر رواں ہفتے کے شروع میں خواتین امور کےصوبائی دفتر کے اندر ایک 15 سالہ لڑکی کے ساتھ جسمانی زیادتی کا الزام ہے۔

صوبہٴدائی کنڈی کے حکام نے بتایا ہے کہ یہ وقوعہ پیر کی رات واقع ہوا، اور یہ کہ لڑکی کی صحت خراب ہے۔

اُنھوں نے مزید کہا کہ زیادتی کا شکار ہونے والی لڑکی کو مزید علاج کے لیے کابل بھیجا جاسکتا ہے۔

سکیورٹی کے صوبائی سربراہ، رزاق الخانی نے کہا کہ اُن کی طرف سے تفتیش جاری ہے اور یہ کہ دفتر کے تمام ملازمین کو شاملِ تفتیش کیا گیا ہے۔ دریں اثنا، مقامی پولیس نے محکمے کو بند کردیا ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ یہ نابالغ لڑکی لاورث ہے، جسے مبینہ طور پر یتیم خانے سے محکمہ ٴخواتین امور لایا گیا تھا، تاکہ وہاں سے اُسے خواتین کے دارالامان منتقل کیا جاسکے۔

متاثرہ بچی جس کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی، ضلعہٴسنگ تخت کی رہنے والی ہے۔


یہ واقع ایسے وقت پیش آیا ہے جب صوبے میں مقامی خواتین کی طرف سےخودکشی کے واقعات پر تشویش بڑھتی جا رہی ہے۔


گذشتہ دو ہفتوں کے دوران، کم از کم چار خواتین خودکشی کرچکی ہیں، جِن کا باعث گھریلو تشدد، زبردستی کی شادی اور غربت بتایا جاتا ہے۔