سڑک پر نصب بم پھٹنے سے مغربی افغانستان میں تین قبائلی عمائدین ہلاک ہوگئے ہیں۔
عہدے داروں نےکہا ہے کہ گروپ پریہ حملہ اتوار کے دِن صوبہٴ فراح میں ہوا۔ ایسو سئیٹڈ پریس کی خبروں میں کہا گیا ہے کہ لوگوں کا یہ گروپ دیہاتیوں کے ساتھ اِس بات پر گفتگو کے لیے جارہا تھا کہ حکومتِ افغانستان اور بین الاقوامی عطیات دہندگان کی طرف سے خطے میں کن ترقیاتی پراجیکٹس کے لیے فند فراہم کیے جائیں۔
افغان صدر حامد کرزئی اور نیٹو کے ترجمان ریئر ایڈمرل وِک بیک نے اِس حملے کی مذمت کی ہے۔
بیک نے بم حملے کو باغیوں کی طرف سے افغانستان میں ترقیاتی کام کو روکنے کی ایک ’بزدلانہ‘ کوشش قرار دیا ہے۔
کسی نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ اکثرو بیشتر، طالبان اور دیگر باغی گروپ حکومت کے ساتھ کام کرنے والے افغانوں کو ہدف بناتے رہے ہیں۔
شمالی افغانستان میں نیٹو نےاتوار کے روز بتایا کہ باغیوں کے ایک حملے میں فوج کا ایک اہل کار ہلاک ہوگیا۔