الجزائر کے وزیر اعظم احمد یحیی نے کہا ہے کہ اس مہینے کے آخر تک 19 سال سے ملک میں نافذ ہنگامی حالات کے قوانین اٹھا لیے جائیں گے۔
مسٹر یحیی مشرق وسطی کے کئی ممالک میں ہونے والے مظاہروں کے الجزائر پر اثرات کے حوالے سے گفتگو کررہے تھے۔
ان کا یہ اعلان الجزائر کے وزیر خارجہ کے اس بیان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے پیر کے روز ایک فرانسیسی ریڈیو سے کہا تھا کہ ملک میں نافذ ہنگامی حالت چند دنوں میں اٹھا لی جائے گی۔
حزب اختلاف کے کارکن یہ کہہ چکے ہیں کہ وہ دارالحکومت میں ہفتے کے روز مظاہرہ کریں گے۔ ملک میں گذشتہ ایک ہفتے سے مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
تقریباً دو ہزار سرگرم کارکنوں نے الجزائز میں طویل عرصے سے مظاہروں پر عائد پابندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جلوس نکالا اور صدر عبدالعزیز بوتفلیقہ کی برطرفی کے لیے نعرے لگائے۔
صدر عبدالعزیز 1999 سے اقتدار میں ہیں۔ ملک کے اکثر باشندے انہیں ایک آمر سمجھتے ہیں اور ان کا کہناہے کہ وہ ملک میں بڑے پیمانے پرموجود غربت اور بے روزگاری سے نمٹنے میں ناکام رہے ہیں۔یہی وہ عوامل ہیں جو مصر اور تیونس میں حکومت تبدیل کرنے کا باعث بنے تھے۔