بڑا کھلاڑی کون؟ کوہلی کی ایک اور سینچری کے بعد ان کا پھر بابر کے ساتھ موازنہ

بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وراٹ کوہلی نے منگل کو سری لنکا کے خلاف ون ڈے میچ میں ایک اور جارحانہ سینچری اسکور کر کے اپنی بہترین فارم کو برقرار رکھا ہے۔ ساتھ ہی ون ڈے رینکنگ میں نمبر ون پوزیشن پر برا جمان بابر اعظم کے ساتھ اُن کے موازنے کا معاملہ ایک بار پھر سوشل میڈیا پر موضوع بحث ہے۔

کنگ کوہلی کی سینچری پر بھارتی شائقین خوشی سے نہال ہیں اور سوشل میڈیا پر پاکستانی شائقین کو اب یہ باور کرا رہے ہیں کہ بہت جلد کوہلی بابر اعطم سے پہلی پوزیشن چھین لیں گے۔

کوہلی نے ایک چھکے اور 12 چوکوں کی مدد سے 87 گیندوں پر 113 رنز بنائے اور بھارت نے سری لنکا کو میچ جیتنے کے لیے 374 رنز کا ہدف دیا۔

وراٹ کوہلی نے گزشتہ برس بنگلہ دیش کے خلاف ون ڈے سینچری کر کے لگ بھگ تین برس بعد ایک روزہ میچز میں سینچری اسکور کی تھی، تاہم بھارتی شہر گوہاٹی کی بیٹنگ کے لیے سازگار وکٹ پر بھی وراٹ کوہلی نے یہ موقع ضائع نہیں کیا اور اپنے کریئر کی 45 ویں ون ڈے سینچری جڑ دی۔

یہ سینچری کوہلی کو اپنے ہم وطن سچن ٹندولکر کی 49 ون ڈے سینچریوں کے بہت قریب لے گئی ہے۔


اپنے 266ویں ون ڈے انٹرنیشنل میں 45 ویں سینچری اسکور کر کے کوہلی اس وقت سچن ٹنڈولکرکے ریکارڈ سے صرف چار سینچریاں پیچھے ہیں اور اگر انہوں نے مزید پانچ سینچریاں بنالیں تو وہ ون ڈے میں 50 سینچریاں بنانے والے دنیا کے واحد بلے باز بن جائیں گے۔

انٹرنیشنل کرکٹ میں اگر کوئی موجودہ کھلاڑی ان کے قریب ہے تو وہ ان کے ہم وطن روہت شرما ہیں جنہوں نے ون ڈے انٹرنیشنل میں 29 سینچریاں اسکور کی ہیں۔آسٹریلیا کے ڈیوڈ وارنر 19، نیوزی لینڈ کے مارٹن گپٹل 18 اور پاکستان کے بابر اعظم اس فہرست میں 17 سینچریوں کے ساتھ موجود ہیں۔


قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ اس وقت جتنے بھی کرکٹرز اپنے ملک کی نمائندگی کررہے ہیں، ان میں کوہلی کا موازنہ صرف پاکستانی کپتان سے کیا جاتا ہے اور شاید اسی وجہ سے آج سوشل میڈیا پر بھی اسی پر بحث ہو رہی ہے۔

البتہ سابق بھارتی کھلاڑی گوتم گمبھیر نے وراٹ کوہلی کا نہ بابر اعظم سے موازنہ کیا نہ ہی سچن ٹنڈولکر سے، ان کا کہنا تھا کہ 'کوہلی اور سچن کا مقابلہ نہیں کیا جاسکتا، کیوں کہ سچن کے وقت میں پانچ کھلاڑی سرکل کے اندر نہیں ہوتے تھے۔'

فرید خان نامی صارف کہتے ہیں کہ وراٹ کوہلی نے اپنی ہر پانچویں اننگز کے بعد سینچری اسکور کی جب کہ ٹندولکر نے ہر نویں اننگز کے بعد یہ سنگِ میل عبور کیا تھا۔ لہذٰا وراٹ کوہلی کی ایک الگ ہی کلاس ہے۔

بھارت کے سابق فاسٹ بالر آر پی سنگھ نے ٹوئٹ کی کہ نئے سال کا اس سے اچھا آغاز کیا ہو گا۔ کوہلی کی 73 ویں انٹرنیشنل سینچری۔

کیون نامی صارف نے کوہلی کی ایک مسکراتی ہوئی تصویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ اس کا بابر سے موازنہ کررہے ہیں وہ دو منٹ کی خاموشی اختیار کریں۔

صارف مروہ خان بھارتی صارفین کو مخاطب کرکے کہتی ہیں کہ وہ فی الحال کوہلی کی 73ویں انٹرنیشنل سینچری کا جشن منائیں، اور بابر کو اس سے دور رکھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بابر کے مداحوں کو چاہیے کہ وہ اس وقت کوہلی کو چھوٹا بنانے کی کوشش نہ کریں۔


وزڈن انڈیا نے کوہلی کی سینچری پر ان کی بدلتی قسمت کی تعریف کی جس میں نو ماہ قبل کی ان کی ایک افسردہ، اور آج کے میچ کی ہنستی ہوئی تصویر کا موازنہ کیا گیا۔

انگلینڈ کی بارمی آرمی سے متاثر ہوکر بننے والے ایک ٹوئٹر ہینڈل دی بھارت آرمی نے کوہلی کی مسلسل دو میچوں میں دوسری سینچری پر انہیں گریٹیسٹ آف آل ٹائم قرار دیا۔