آسٹریلیا نے جنوبی افریقہ کو تین وکٹوں سے شکست دے کر کرکٹ ورلڈ کپ کے فائنل میں جگہ بنا لی ہے۔ اتوار کو فائنل میں اب بھارت اور آسٹریلیا مدِمقابل ہوں گے۔
پانچ مرتبہ کی سابق چیمپئن ٹیم نے ریکارڈ آٹھویں مرتبہ فائنل میں جگہ بنائی ہے۔
کولکتہ کے ایڈن گارڈنز میں کھیلے گئے میچ میں جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا، لیکن پوری ٹیم پورے پچاس اوورز کھیلے بغیر 212 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔
جنوبی افریقن کپتان ٹیمبا بووما کا ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کام آیا نہ ہی برقی روشنی میں آسٹریلیا کو ہدف کے تعاقب سے روکنے کا پلان چل سکا۔
ہدف کے تعاقب میں آسٹریلوی اووپنرز ڈیوڈ وارنر اور ٹرویس ہیڈ نے تیز رفتار آغاز فراہم کیا، لیکن وارنر کے آؤٹ ہوتے ہی وقفے سے وقفے وکٹیں گرنے لگیں اور میچ سنسنی خیز مرحلے میں داخل ہو گیا۔
آسٹریلیا نے 1987، 1999، 2003، 2007 اور 2015 میں ورلڈ کپ کا ٹائٹل جیتا جب کہ 1975 اور 1996 میں اسے رنرز اپ پوزیشن پر اکتفا کرنا پڑا تھا۔
دوسری جانب جنوبی افریقہ کا ایک مرتبہ پھر ناک آؤٹ مرحلے میں سفر تمام ہو گیا۔
ڈیوڈ ملر کی دھواں دار سینچری
ایک موقع پر جنوبی افریقہ کی چار وکٹیں 24 رنز پر گر چکی تھیں لیکن ایسے میں ڈیوڈ ملر اور کلاسن نے ذمہ داری سے بیٹنگ کر کے اننگز کو سنبھالا اور اسکور کو 119 تک لے گئے۔
48 گیندوں پر 47 رنز بناکر کلاسن تو آؤٹ ہو گئے لیکن ڈیوڈ ملر کا بلا رنز اگلتا رہا، انہوں نے اس اہم میچ میں 5 چھکوں اور آٹھ چوکوں کی مدد سے 116 گیندوں پر 101 رنز کی اننگز کھیل کر میچ کو دلچسپ بنایا۔
ہدف کے تعاقب میں آسٹریلوی اوپنرز ٹریوس ہیڈ اور ڈیوڈ وارنر نے ٹیم کو دھواں دار آغاز فراہم کیا، دونوں نے پہلی وکٹ کی شراکت میں چھ اوورز میں ساٹھ رنز بنائے۔
لیکن 29 رنز پر ڈیوڈ وارنر کے آؤٹ ہوجانے کے بعد وکٹیں گرنے کا ایک سلسلہ شروع ہوا جو وقفے وقفے سے جاری رہا۔
ٹریوس ہیڈ 62 رنز بناکر ٹاپ اسکورر رہے، ان کی اننگز کی وجہ سے سب سے زیادہ مرتبہ ورلڈ کپ کا ٹائٹل جیتنے والی ٹیم نے 48 ویں اوور میں 7 وکٹ کے نقصان پر میچ جیت لیا۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے جیرلڈ کوئٹزی اور تبریز شمسی دو دو وکٹوں کے ساتھ کامیاب بالر رہے۔
اتوار کو ایونٹ کا فائنل احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں میزبان بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلا جائے گا، کامیابی کی صورت میں بھارت تیسری اور آسٹریلیا چھٹی مرتبہ ایونٹ کا فاتح بن جائے گا۔