بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے کھلاڑیوں کے لیے یویو ٹیسٹ کو ایک مرتبہ پھر لازم قرار دیا ہے جس کے بعد معیار پر پورا اترنے والے کھلاڑی ہی ٹیم میں جگہ بنا پائیں گے۔
بی سی سی آئی نے یویو ٹیسٹ پاس کرنے کے لیے کھلاڑیوں کو 16 اعشاریہ پانچ اسکور حاصل کرنا ضروری قرار دیا ہے۔ یعنی صرف وہ کھلاڑی ٹیم میں شامل کیے جائیں گے جو اپنی فٹنس ثابت کرتے ہوئے مقرر کردہ اسکور حاصل کریں گے۔
بی سی آئی نے یویو ٹیسٹ کو ایسے موقع پر لازم قرار دیا ہے جب کھلاڑی انجریز کے مسائل کا شکار ہیں اور حالیہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اور ایشیا کپ میں کھلاڑیوں کی فٹنس پر شدید تنقید کی جا رہی تھی۔
فٹنس اور انجریز مسائل کی وجہ سے فاسٹ بالر جیسپرت بھمرا اور آل راؤنڈر روندرا جدیجا ٹیم میں شامل نہیں ہو سکے تھے۔
SEE ALSO: بنگلہ دیش کے خلاف کوہلی کی 'فیک فیلڈنگ' پر بحثبھارتی کرکٹ ٹیم میں یویو ٹیسٹ کو پہلی مرتبہ سابق کپتان وراٹ کوہلی کے دور میں متعارف کیا گیا تھا جس کے بعد اسے کھلاڑیوں کی سلیکشن کے لیے معیار کا درجہ دیا گیا۔
کھلاڑیوں کی سلیکشن کے لیے مذکورہ معیار پر تنقید کے بعد اسے ختم کردیا گیا تھا۔ لیکن بی سی سی آئی نے ایک مرتبہ 'یویو' ٹیسٹ کو کھلاڑیوں کے انتخاب کا بنیادی جز قرار دے دیا ہے۔
واضح رہے کہ یویو ٹیسٹ دو کلو میٹر کی دوڑ ہے جس میں کھلاڑیوں کی دوڑنے کی صلاحیت اور مقررہ وقت میں ایک مقام سے دوسرے مقام پر پہنچنے کی استعداد کا جائزہ لیا جاتا ہے۔
یویو ٹیسٹ کو فاسٹ بالرز کے لیے کڑا امتحان سمجھا جاتا ہے جن سے یہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ بلے بازوں، وکٹ کیپر اور اسپنرز کے مقابلے میں یہ ٹیسٹ پاس کر جائیں گے۔