وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ صدر جو بائیڈن نے جمعرات کو یوکرین کے صدر کو خبردار کیا ہے کہ آئندہ ماہ فروری میں ان کے ملک پر روس کے حملہ کرنے کا واضح امکان ہے۔ رواں ہفتے امریکہ کی جانب سے اپنے مطالبات رد ہونے کے بعد روس نے بھی یہی عندیہ دیا ہے کہ اس بحران کےحل ہونے کے امکانات حوصلہ افزا نہیں ہیں۔
روسی حکام نے کہا ہے کہ مذاکرات کے ذریعے بحران ختم کیا جا سکتا ہے، جب کہ دوسری طرف امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے متنبہ کیا ہے کہ مستقبل قریب میں روس کے صدر ولادیمیر پوٹن یوکرین پر حملہ کرنے کا حکم جاری کر سکتے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ بائیڈن کا یوکرین کے صدر ولودمیر زلینسکی کو کیا گیا انتباہ انتظامیہ کے دیگر حکام کے خدشات کا بھی مظہر ہے جو اسی طرح کے اندیشے ظاہر کر رہے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کی کونسل کی ترجمان ایمیلی ہورن کا کہنا ہے کہ صدر بائیڈن نے اس بات کا واضح امکان ظاہر کیا ہے کہ روس فروری میں یوکرین پر حملہ کر سکتا ہے۔ انہوں نے یہ بات عوامی طور پر کی ہے اور ہم اس بارے میں کئی ماہ سے خبردار کر رہے ہیں۔
‘روس یوکرین تنازع میں شدت دنیا کے لیےخطرناک ثابت ہو سکتی ہے‘ روس یوکرین تنازع میں شدت دنیا کے لیےخطرناک ثابت ہو سکتی ہے: ماہرینحالیہ ہفتوں میں کشمکش اس وقت اپنے عروج پر پہنچی جب امریکہ اور اس کے نیٹو اتحادیوں نے روس کے یوکرین کی سرحد کے قریب لگ بھگ ایک لاکھ فوجی اہل کار تعینات کرنے پر تشویش ظاہر کی تھی۔
گزشتہ برس سے اس بات کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ روس یوکرین پر حملے کی تیاری کررہا ہے۔ لیکن روس نے ایسے کسی بھی ارادے کی سختی سے تردید کی ہے اور خطے میں سیکیورٹی کی صورتِ حال سے متعلق اپنے خدشات دور کرنے کے لیے کچھ مطالبات بھی رکھے تھے۔امریکہ اور اس کے مغربی اتحادیوں نے روس کے مطالبات ماننے سے انکار کردیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ یوکرین کے نیٹو اتحاد میں شامل ہونے پر پابندی عائد نہیں کی جا سکتی اور مشرقی یورپ میں فوجی اہل کار تعینات کرنے اور جنگی ساز و سامان نصب کرنے پر سمجھوتہ نہیں ہو سکتا۔
SEE ALSO: روس یوکرین سےمتعلق اپنے مطالبات پر امریکہ اور یورپ کے جواب سے مایوسامریکہ نے روسی خدشات ختم کرنے کے لیے کچھ تجاویز دی تھیں البتہ گزشتہ کئی ہفتوں سے واشنگٹن خبردار کر رہا ہے کہ یوکرین پر حملے کی صورت میں روس کو سخت پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
امریکی حکام نے جمعرات کو کہا ہے کہ کسی بھی حملے کی صورت میں جرمنی روس سے آنے والی نئی گیس پائپ لائن کی تعمیر کی اجازت نہیں دے گا۔
امریکی صدر بائیڈن نے اپنے یوکرینی ہم منصب سے جمعرات کے روز بات کی اور امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی حمایت کی یقین دہانی کرائی۔