پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے کی جانے والی دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جارہے ہیں۔
منگل کے روز واشنگٹن میں ایٹلانٹک کونسل سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بنوں میں دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے موثر کارروائی کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی سرزمین کے تحفظ کے لیے درکارمزید موثر اقدامات کرے گا۔ انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ اس ضمن میں افغانستان اپنا کردار ادا کرے گا۔
دہشت گردی کے انسداد کے حوالے سے ایک سوال پر، انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کا خاتمہ چاہتا ہے، جس کے لیے سنجیدہ کوششیں کی جا رہی ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ 9 جنوری کو پاکستان کے سیلاب زدگان کی امداد کے لیے اقوام متحدہ کے توسط سے منعقد ہونے والی ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس میں سیلاب متاثرین کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں گے ۔
ان کا کہنا تھا کہ آب و ہوا کی تبدیلی کے نتیجے میں بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریوں کے باعث پاکستان کے لیے موجودہ سال مشکل ترین ہے۔
SEE ALSO: 'دہشت گردوں سے نمٹنا پاکستان اور امریکہ دونوں کے مفاد میں ہے'سیلاب کی تباہ کاریوں کا ذکر کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ خاص طور پرپاکستان کے دو صوبوں میں 47 فی صد تعلیمی اداروں کی عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں جس کی وجہ سے 52 فی صد بچے تعلیم حاصل نہیں کر پارہے ہیں، صحت کی صورت حال پریشان کن ہے، جب کہ 50 لاکھ ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہو چکی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ سمیت کئی ممالک نے پاکستان کے سیلاب زدگان کی کھل کر مدد کی ہے۔ لیکن بحالی کے کام کے لیے ابھی مزید امداد کی ضرورت ہے۔
پاکستان کی مشکل معاشی صورت حال پر بات کرتے ہوئے پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نےکہا ہے کہ پاکستان کی حکومت یہ کوشش کر رہی ہے کہ نہ صرف موجودہ معاشی صورت حال میں بہتری لائی جائے بلکہ ایسی موثر معاشی پالیسیاں ترتیب دی جائیں جن کی مدد سے ملک کو اپنے پاؤں بر کھڑا ہونے میں مدد مل سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکومت کی کوشش یہ ہے کہ نہ صرف موجودہ معاشی صورت حال میں بہتری لائی جائے بلکہ ایسی موثر معاشی پالیسیاں بھی ترتیب دی جائیں جن کی مدد سے ملک کو اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے میں مدد مل سکے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ حکومت کے پالیسی ساز طویل مدتی پالیسیاں وضع کر رہے ہیں تاکہ خود انحصاری کی جانب رخ پلٹا جاسکے۔
Your browser doesn’t support HTML5
پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کی حکومت کی توجہ تجارت کو وسعت دینے پر مرکوز ہے۔ اس سلسلے میں حکومت کی ترجیحات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چین، ایران، افغانستان، سینٹرل ایشیا کے ہمسایہ ممالک سمیت عرب دنیا کے ساتھ تجارتی روابط بڑھائے جارہے ہیں جس سے تجارتی نیٹ ورک وسیع کرنے میں مدد مل سکے گی۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ معیشت کے عدم استحکام کے علاوہ پاکستان کو سیاسی نوعیت کے مسائل اور چیلنج کا سامنا تھا، جب کہ موجودہ حکومتی اتحاد ؒحالات میں بہتری کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔
پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات میں کافی بہتری آئی ہے اور قربتیں بڑھی ہیں۔
بلاول نے کہا کہ ہمیں اپنی غلطیوں سے سیکھنا ہوگا، اور زندہ اور روشن خیال قوم کی طرح اٹھ کھڑا ہونا ہوگا۔